پورا مہینہ محنت کی اور کمائی ڈکیت لے اڑے۔ کراچی سے اکثر اس طرح کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو تی رہتی ہیں جنہیں دیکھ کر افسوس ہی کیا جا سکتا ہے۔
ایسا ہی کچھ اس جوان کے ساتھ بھی ہوا جو اے ٹی ایم میں داخل ہوا اپنی تنخواہ نکالنے کیلئے۔ ابھی اس نے اے ٹی ایم کارڈ مشین میں ڈالا ہی تھا کہ 2 سے 3 سیکنڈ بعد 2 ظالم ڈکیت بھی اندر گھس آئے ۔ جس پر مذکورہ نوجوان ڈرنے لگا اور حیران ہو گیا کہ یہ کون ہیں اور کیوں اسے زبردستی کر رہے ہیں۔
اس کے بعد اسلحے کے زور پر اس سے موبائل فون، پرس، اور اے ٹی ایم سے نکالی گئی تنخواہ لوٹ کر چلتے بنے۔ ساتھ ہی ساتھ جاتے جاتے ڈرانے بھی لگے کہ اگر کسی کو بتایا یا پھر ان کا پیچھا کیا تو مار دیں گے۔
اب نوجوان زمین پر گر گیا اور دھاڑے مار مار کر رونے لگا ۔آخر کرتا بھی تو کیا کرتا۔کیا معلوم اسے بوڑھے باپ کی دوائی، بچوں کی فیس اور گھر کا راشن لینا ہو۔یہی خیال اس کے ذہن میں آ رہے ہوں کہ اب یہ سارے اخراجات کیسے پورے ہوں گے۔