رمضان کا مبارک مہینہ روزے اور عبادات کے ساتھ ساتھ نیکیاں کمانے کا مہینہ کہلاتا ہے، اہل اسلام اس ماہ مقدس میں روزہ رکھ کر اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اور اپنی خطاؤں کی معافی کیلئے کڑی ریاضت کرتے ہیں اور روزے کے ساتھ ساتھ انسانوں کی بھلائی کے کاموں پر بھی زور دیتے ہیں تاہم آج کی یہ اسٹوری ایک غیرمسلم پاکستانی کی ہے جس نے اپنی دکان پر رمضان میں منافع لینے سے توبہ کرلی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک اخبار کا تراشہ وائرل ہورہا ہے جس کے مطابق خیبر ایجنسی خیبر پختونخوا کے علاقے جمرود میں نرنجن سنگھ نامی سکھ دکاندار نے اپنی دکان پر رمضان میں منافع نہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
نرنجن سنگھ کی دکان پر رمضان میں کھانے پینے کی چیزیں حکومی نرخوں سے بھی سستی مل رہی ہیں جس کی وجہ سے یہاں روزانہ لاکھوں کی سیل ہورہی ہے۔
دکاندار کا کہنا ہے کہ رمضان میں چیزیں سستی بیچنے کی وجہ سے دکان کا کرایہ بھی جیب سے ادا کرنا پڑتا ہے اور جمعہ کو دکان بند رکھتے ہیں لیکن افطاری کے وقت غریبوں کی دعائیں ہی ہمارے لئے کروڑوں کے منافع سے زیادہ اہم ہیں۔
نرنجن سنگھ کے علاوہ کئی مسلمان دکانداروں نے کراچی میں دودھ اور پھل بھی سستے داموں فروخت کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے تاہم نرنجن سنگھ غیر مسلم ہونے کے باوجود رمضان میں لوگوں کو ریلیف دینے والوں میں سب سے بازی لے گیا ہے۔