رمضان کا مبارک مہینہ روزہ ریاضت کے ساتھ ساتھ مزے مزے کے کھانوں سے لطف اندوز ہونے کا موقع بھی دیتا ہے، سحر اور افطار میں روزہ داروں کیلئے مختلف کھانے بھی دستر خوانوں کی زینت بنتے ہیں۔ آج ہم بات کرینگے پکوڑوں کے بارے میں کہ رمضان اور پکوڑوں کا آپس میں کیا تعلق ہے۔
رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر رمضان کے حوالے سے دلچسپ اور معلوماتی پوسٹوں کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے اور ایسے میں کئی دلچسپ تحاریر بھی سوشل میڈیا کی زینت بنتی ہیں۔ ایسی ہی پکوڑوں کے حوالے سے ایک تحریر میں سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے۔
پکوڑے افطاری کا اہم رکن ہیں، اکیلے پکوڑے نہیں بلکہ سموسے اور کچوریاں بھی رمضان میں بہت شوق سے کھائی جاتی ہیں، اگر کسی مجبوری کے تحت پکوڑے نہ مل سکیں تو آپ سموسے اور کچوری سے کمی پوری کر سکتے ہیں اور لذت افطاری میں کوئی فرق نہیں آئے گا۔
رمضان کے روزے تو تمام مسلمانوں پر فرض ہوئے ہیں لیکن پاکستانیوں نے پکوڑے خود اپنے لئے فرض کرلئے ہیں، ضرورت ایجاد کی ماں ہے مگر پکوڑوں کا شجرہ نسب تا حال معلوم نہیں ہوسکا مگر انکو بنانے کے کام میں زیادہ تر ماؤں کو ہی دیکھا گیا ہے۔
پکوڑے مختلف شکلوں کے بنائے جاتے ہیں سب سے مشہور شکل کوئی شکل نہیں ہے، گول چکور لمبے نیز ہر قسم کے پکوڑے یکساں مقبول و مشہور ہیں، پکوڑوں کو مختلف چٹنیوں کے ساتھ کھانا ثابت ہے لیکن عصر جدید میں کیچپ وغیرہ کا استعمال بھی سامنے آیا ہے۔