باکسر عامر خان کو گن پوائنٹ پر لُوٹنے والے ڈاکوؤں کا اعترافِ جرم

اردو نیوز  |  Mar 26, 2023

لندن میں پاکستانی نژاد باکسر عامر خان کی 86 ہزار ڈالر کی گھڑی گن پوائنٹ پر لُوٹنے والے دو ڈاکوؤں نے اعترافِ جرم کر لیا ہے۔

اس گھڑی میں ہیرے جڑے ہوئے تھے اور پاکستانی کرنسی میں اس گھڑی کی قیمت دو کروڑ 43 لاکھ روپے کے قریب تھی۔

عرب نیوز کے مطابق 20 سالہ دانتے کیمپبیل اور 25 سالہ احمد بانا نے لندن کی عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کیا، جبکہ ان کے اس جرم کی سزا کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

جاسوس کانسٹیبل سٹورٹ پونڈر نے بتایا کہ ’ان افراد نے منصوبہ بندی کے ساتھ واردات کی اور انہیں معلوم تھا کہ وہ کس کو لُوٹ رہے ہیں اور کیا لُوٹ رہے ہیں۔‘

’گلی میں بہت سے لوگوں کی موجودگی میں انہیں اسلحہ نکال کر عامر خان کو دھمکی دینے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہوئی۔‘

یہ ڈکیتی گزشتہ برس اپریل میں اس وقت ہوئی جب عامر خان اور ان کی اہلیہ فریال مخدوم مشرقی لندن میں ایک ریسٹورنٹ سے باہر آئے۔

پولیس نے اس واردات کا سراغ سی سی ٹی وی کیمرے سے احمد بانا کی سلور رنگ کی مرسڈیز کار سے لگایا اور پھر اس کے ذریعے دانتے کیمپبیل کو پکڑا۔ یہ دونوں 22 جون کو گرفتار ہوئے۔

عامر خان نے ایک سماعت کے دوران عدالت کو بتایا کہ ’میں ایک کھلاڑی اور فائٹر ہوں۔ میں نے بہت مشکل حالات کا سامنا کیا ہے، لیکن مختلف تھا۔ یہ بہت زیادہ خوف زدہ کر دینے والا واقعہ تھا۔‘

پولیس نے اس واردات کا سراغ سی احمد بانا کی مرسڈیز سے لگایا اور پھر اس کے ذریعے دانتے کیمپبیل کو پکڑا (فائل فوٹو: میٹ پولیس)’جب اس نے میرے چہرے کی طرف بندوق کی اور میں اسے پہچان نہ سکا کیونکہ اس نے ماسک پہن رکھا تھا۔ میں نے منہ دوسری طرف کر لیا کیونکہ میں نہیں چاہتا تھا کہ وہ فائر کر دے۔‘

سٹورٹ پونڈر نے کہا کہ ’جو بھی ڈکیتی کا شکار ہوتا ہے اسے فوری طور پر پولیس کو رپورٹ کرنا چاہیے۔ اس سے ہمیں فورینزک شواہد ملتے ہیں اور متشدد مجرمان کے خلاف کارروائی کرنے میں مدد ملتی ہے۔‘

اس واقعے سے منسلک دو مزید افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جو ریسٹورنٹ میں عامر خان پر نظر رکھے ہوئے تھے۔ بعد ازان عدالت نے انہیں رہا کر دیا تھا، جبکہ حمزہ کیولین نامی ایک شخص کو اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More