روس بیلاروس میں ٹیکٹیکل نیوکلیئر ہتھیار نصب کرے گا، صدر پیوٹن

ہم نیوز  |  Mar 26, 2023

ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اعلان کیا ہے کہ روس بیلاروس میں ٹیکٹیکل نیوکلیئر ہتھیار نصب کرے گا، یہ اقدام جوہری عدم پھیلاؤ کے وعدوں کی خلاف ورزی نہیں ہو گا۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق روس کی جانب سے کیے جانے والے اعلان کو عالمی سطح پر انتباہ سمجھا جا رہا ہے کیونکہ یوکرین کو مغربی ممالک کی جانب سے ہتھیار فراہم کیے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے روس کے ساتھ ان کے تعلقات میں کشیدگی بڑھتی ہوئی دکھائی رے رہی ہے۔

واضح رہے کہ روس نے تقریباً 13 ماہ قبل یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی بازگشت ماضی میں کئی مرتبہ سنائی دی لیکن سب سے زیادہ واضح اشارہ بیلا روس میں جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کا اعلان ہے۔

یاد رہے کہ ماضی میں سابق امریکی صدر کے سابق مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن نے ایک انٹرویو میں واضح طور پر جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے خدشات پر روسی صدر کو قتل کیے جانے تک کی دھمکی دی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر پیوٹن نے واضح کیا ہے کہ روس بیلا روس کو ایٹمی ہتھیاروں کا کنٹرول منتقل نہیں کرے گا۔ 1990 کی دہائی کے وسط کے بعد یہ پہلا موقع ہو سکتا ہے کہ روس اس طرح کے ہتھیار ملک سے باہر رکھے گا۔

صدر پیوٹن نے اس حوالے سے روسی سرکاری ٹی وی سے گفتگو میں کہا یہ کوئی غیرمعمولی بات نہیں ہے، امریکہ گزشتہ کئی دیہائیوں سے یہ کر رہا ہے۔ اس نے طویل عرصے سے اپنے اتحادی ممالک کی زمینوں پر اپنے ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیاروں کو نصب کر رکھے ہیں، ہم بھی ایسا ہی کریں گے۔

واضح رہے کہ ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیاروں سے مراد ایسے ہتھیار ہوتے ہیں جو میدان جنگ میں مخصوص فوائد کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں نہ کہ شہروں کو ختم کرنے کے لیے۔

امریکی بمبار طیاروں کو روکنے کیلئے روسی لڑاکا طیاروں کی ہنگامی پرواز

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ روس آج تک اس بات پر فخر کرتا رہا ہے کہ اس نے امریکہ کی طرح اپنے ایٹمی ہتھیار اپنی سرحدوں سے باہر نصب نہیں کیے ہیں لیکن اب  وہ وہی کچھ کرنے جا رہا ہے جو امریکہ کرتا آیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More