دہشت گردی کی جنگ میں جان دینے والے ڈی ایس پی اقبال، ’امن، محبت اور دوستی کے شاعر‘

اردو نیوز  |  Mar 30, 2023

خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں بدھ کی رات گئے دہشت گردوں کے پولیس تھانے پر حملے میں ڈی ایس پی اقبال مہمند سمیت چار پولیس اہلکار جان سے گئے۔ 

آپریشن میں پولیس کی کمانڈ کرنے والے ڈی ایس پی اقبال مہمند کا تعلق پشاور کے علاقے ادیزئی سے تھا اور وہ گذشتہ تین برسوں سے لکی مروت میں ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے۔ ان کی زیادہ تر تعیناتی جنوبی اضلاع کے حساس ترین اضلاع میں رہی۔ اسی وجہ سے اقبال مہمند کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت تجربہ حاصل تھا۔

ڈی ایس پی اقبال نے ہر بار بہادری کے ساتھ امن دشمنوں سے لڑائی کی اور کامیابی سے ہمکنار ہوئے۔ اقبال مہمند نے دہشت گروں کا صفایا کر کے کئی اہم جگہوں پر پولیس چوکیاں بھی قائم کیں جبکہ گذشتہ دو تین ماہ میں دہشت گردوں کے متعدد حملے بھی پسپا کیے۔

سابق ڈی پی او لکی مروت ایس پی عمران خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’اقبال مہمند ایک نڈر اور شریف افسر تھے۔ دہشت گردوں کے خلاف بڑی کارروائیوں میں ڈی ایس پی اقبال فرنٹ لائن پر رہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’لکی مروت میں امن کی مخدوش صورت حال کے باوجود کبھی ڈی ایس پی اقبال نے تبادلے کی خواہش نہیں کی۔‘

ایس پی عمران خان کے مطابق ’ڈی ایس پی اقبال نے متعدد آپریشنز میں دہشت گردوں کے اہم کمانڈر ہلاک کر کے کالعدم تنظیم کو شدید نقصان پہنچایا تھا۔‘

اقبال مہمند پر تین ماہ پہلے بھی آئی ای ڈی حملہ ہوا تھا جس میں وہ بال بال بچ گئے جبکہ گذشتہ سال بھی ان کی گاڑی پر ناکام حملہ کیا گیا تھا۔‘

ایس پی عمران خان کا کہنا تھا کہ ’ڈی ایس پی اقبال مہمند نے بھتہ خوروں کے خلاف بھی کئی اہم کارروائیوں میں حصہ لیا تھا۔‘

ریجنل پولیس افسر بنوں سید اشفاق انور نے اپنے بیان میں ڈی ایس پی اقبال کی موت کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیا اور کہا کہ ’دہشت گردی خلاف ہماری پولیس نے جرات مندی اور مستعدی کے ساتھ مقابلہ کیا اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔‘

ڈی ایس پی اقبال کی ادب سے محبت

دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والا ڈی ایس پی اقبال مہمند پشتو کے شاعر بھی تھے۔ ان کی شاعری میں امن کا موضوع زیادہ شامل ہوتا تھا جبکہ فلسفہ بھی ان کا پسندیدہ موضوع رہا۔

اقبال مہمند یوٹیوب اور فیس بک پر شاعری کی ویڈیوز بھی اپلوڈ کیا کرتے تھے (فوٹو: کے پی پولیس)پشتو شاعر امیر اللہ زدگے نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’اقبال مہمند کی شاعری امن محبت اور دوستی پر مبنی ہے جو  ہر سننے والے کو آسانی سے سمجھ آجاتی ہے۔‘

اقبال مہمند یوٹیوب اور فیس بک پر شاعری کی ویڈیوز بھی اپلوڈ کیا کرتے تھے۔ 

پشتو شاعر امیر اللہ زدگے کا کہنا تھا کہ ’اقبال مہمند امن کے پیامبر تھے۔ وہ ادب کے شیدائی تھے انہوں نے کبھی ہماری محفلوں میں جنگ اور لڑائی کی بات نہیں کی۔‘

امیراللہ کے مطابق ’ڈی ایس پی اقبال بہت جلد اپنے اشعار کے مجموعے کو کتاب میں تبدیل کرنے کی خواہش رکھتے تھے۔ ‘

’ان کا ایک پشتو شعر مجھے ہمیشہ یاد رہے گا جس کا ترجمہ کچھ یوں ہے۔‘ 

’کیا ایسا ممکن ہے کہ ہم جنگ کا لفظ ہمیشہ کے لیے مٹا دیں، کیا ایسا ممکن ہے کہ ان لوگوں کو انسان بنا دیں۔‘

واضح رہے کہ اقبال مہمند کے سوگواران میں ایک بیٹی اور چھ بیٹے ہیں جو پشاور میں مقیم ہیں۔

مزید خبریں

تازہ ترین خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More