غریب روٹیاں بنانے والی کا بیٹا اچانک کیسے بڑا افسر بن کر گاؤں واپس آ گیا ۔۔ ماں کو دھوپ میں کام کرتے دیکھ بیٹے نے یونیفارم میں کیا کیا؟ رد عمل وائرل

ہماری ویب  |  Apr 01, 2023

میں جب تھک ہار جاتا، تو آنکھوں کے سامنے ماں کا چہرہ آجاتا جو مجھے ہمت دیتا۔ جی ہاں یہ الفاظ ہیں دنیا میں سب سے زیادہ اپنی ماں سے محبت کرنے والے بیٹے حسن کے۔ جسے بڑا مقام دلانے کیلئے اس کی والدہ نے بے انتہا مزدوری کی، آئیے جانتے ہیں ماں بیٹے کی جذباتی کہانی۔

یہ ماجرا کچھ یوں ہے کہ حسن صفین نامی بچہ بچپن سے ہی پڑھائی میں بہت اچھا تھا ۔ ابتادائی تعلیم اپنے گاؤں سے ہی حاصل کی پھر اعلیٰ تعلیم کے بعد کمیشن کے خواب دیکھنے لگا ۔ مگر خوب بھی تب سچ ہوتے ہیں جب انہیں پورا کرنے کیلئے پیسے ہوں۔ حسن جوکہ بھارت کے شہر گجرات کے چھوٹے سے گاؤں کا رہنے والا تھا ۔

والد اس کے الیکٹریشن تھے اور والدہ بھی ایک جگہ مزدوری کرتی تھی پر گھر کے حالات ایسے تھے کہ کبھی کبھی حسن کو خالی پیٹ سونا پڑتا۔ بیٹے کا یہ حال دیکھ کر ماں سے رہا نہ گیا۔ اس نے پھر ایک ہوٹل ارو شادی ہال کیلئے روٹیاں بنانا شروع کر دیا جس سے اسے ماہانہ 8 ہزار روپے ملتے جو وہ بیٹے کی تعلیم اور اس کی خوراک پر لگا دیتی۔

یہی نہیں بیٹے کے چہرے پر مسکراہٹ دیکھنے اور اس کا خواب پورا ہو ، اس لیے والدہ صبح 3 بجے اٹھتی 2 جگہ کام کرتی۔ ماں کی محنت اور اس کے آنسوؤں کو دیکھتے ہوئے بیٹے نے بھی خوب محنت کی، کبھی نوکری کے ٹیسٹ سے پہلے ایکصیڈنٹ ہو جاتا تو کبھی انٹرویو سے پہلے بیمار پڑجاتا پر ہمت نہیں ہاری،جس حال میں بھی ہوتا، ویسے ہی اپنے کام پر چلا جاتا۔

اب 2017 میں اللہ پاک نے اس کی مآں بانو بیگم کی دعائیں سن لیں اور بیٹے کو بھارت پولیس میں بڑے افسر کی سیٹ مل گئی۔ جیسے بیٹا افسر بنا تو بچپن کی طرح فوراََ اپنے گاؤں ماں کے پاس بھاگا چالا آیا، کہ جا کر دکھاؤں ماں دیکھ تیری محنت کا صلہ مل گیا۔اور آج سے تم کچھ نہیں کرو گی۔ سب کچھ تیرا یہ جونابیٹا کرے گا ،تم بس آرام کرو۔

واضح رہے کہ جب یہ اپنے گاؤں پہنچا تو ماں نے پھول نچھاور کر کے بیٹے استقبال کیا ، اس وقت پورا گاؤں بھی جمع ہو گیا جو اسے مبارکباد دینے لگا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More