’مسز چیٹرجی ورسز ناروے‘: رانی مکھرجی کی فلم پر ناروے کو کیا اعتراض تھا؟

بی بی سی اردو  |  May 15, 2023

دو ماہ قبل ریلیز ہونے والی انڈین فلم 'مسز چیٹرجی ورسز ناروے' اب نیٹ فلکس پر ریلیز کے بعد دوبارہ خبروں میں ہے۔

17 مارچ کو جب یہ فلم انڈین سنیماؤں میں ریلیز کی گئی تھی تو انڈیا میں ناروے کے سفیر کی جانب سے اس میں پیش کیے گئے حقائق میں تضادات کے دعوے کے بعد ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا۔

بالی وڈ کی اس فلم میں معروف اداکارہ رانی مکھرجی نے اداکاری کی ہے۔ یہ فلم ایک سچے واقعے پر مبنی ہے جو تقریباً 12 سال قبل ناروے میں ایک انڈین جوڑے کے ساتھ پیش آیا تھا۔

انڈیا میں ناروے کے سفیر ہینس جیکب فرائیڈن لینڈ نے اخبار میں لکھے اپنے ایک مضمون میں دعویٰ کیا تھا کہ اس فلم میں ناروے سے متعلق بہت سے حقائق میں تضادات ہیں اور اس میں دکھائی گئی چیزیں سراسر غلط ہیں۔

دوسری جانب ساگاریکا چکرورتی کا دعویٰ ہے کہ ناروے کی حکومت سچ نہیں بول رہی اور آج تک اس واقعے کے بارے میں جھوٹی افواہیں پھیلا رہی ہے۔ خیال رہے کہ یہ فلم ان کی زندگی کے ایک واقعے پر مبنی ہے۔

Getty Imagesکیا معاملہ ہے؟

تقریباً 12 سال قبل ناروے کی چائلڈ ویلفیئر سروس (این سی ڈبلیو ایس) نے ساگاریکا چکرورتی کے دو بچوں کو اپنی تحویل میں لیا تھا۔ وہ سٹیاوانگا شہر میں رہتی تھیں۔

بعد میں انڈیا کی حکومت کی سفارتی مداخلت اور ناروے کی عدالت میں طویل مقدمے کے بعد دونوں بچوں کو لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔ بعد میں ان کی پرورش انڈیا میں ساگاریکا چکرورتی کے ہاں ہوئی۔

ساگاریکا نے بتایا کہ آج تک ناروے کی حکومت نے ان کی گود سے بچوں کو ناجائز طریقے سے چھیننے پر کسی قسم کے تاسف کا اظہار نہیں کیا۔

ناروے کے اس واقعے کے بعد یہ واقعہ کئی مہینوں تک انڈیا میں سرخیوں میں رہا۔ اس وقت انڈیا کے عام لوگوں میں بھی کافی ناراضی دیکھی گئی تھی۔

انڈیا میں اس معاملے کی گونج پارلیمنٹ میں بھی سنائی دی۔ اس وقت کے وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے بھی اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بیان دیا تھا۔

اب اتنے سالوں بعد اس واقعے کی بنیاد پر بننے والی فلم نے ایک بار پھر انڈیا اور ناروے کے درمیان اس پرانے تنازعے کو ہوا دی ہے۔ لیکن یہ محاذ آرائی اب پہلے کی طرح سفارتی ہونے کی بجائے ثقافتی ہے۔

Getty Imagesوالدین کے بستر پر بچے

اس فلم کی ریلیز کے بعد انڈیا میں ناروے کے سفیر نے واضح کیا کہ ناروے میں والدین کا بچوں کی پرورش کا طور طریقہ انڈیا سے مختلف ہو سکتا ہے لیکن اس سے ماں کے جذبات یا ماں کی محبت میں فرق نہیں کہا جا سکتا۔

انھوں نے اپنے مضمون میں کہا ہے کہ 'مسز چیٹرجی ورسز ناروے' میں ایسا تاثر پیدا کیا گیا ہے کہ ناروے کی ثقافت میں یہ قبول نہیں کیا جاتا کہ انڈین والدین اپنے بچوں کو اپنے ساتھ سوتے ہیں یا کبھی کبھی اپنے ہاتھوں سے کھانا کھلاتے ہیں۔

فرائیڈن لینڈ نے لکھا: 'فلم میں دکھایا گیا ہے کہ اس واقعے کی بنیادی وجہ ثقافتی اختلافات تھے۔ یہ مکمل طور پر غلط ہے۔ میں اس واقعے کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتا لیکن میں اس بات پر زور دینا چاہتا ہوں کہ ناروے میں کسی بچے کو اپنے ساتھ سلانا یا اسے اپنے ہاتھوں سے کھانا کھلانا، اسے متبادل دیکھ بھال کے حوالے کرنے کی وجہ نہیں ہو سکتا ہے۔'

انھوں نے لکھا کہ 'میں بھی اپنے بچوں کو سوتے وقت بیڈ ٹائم کہانیاں بھی سناتا تھا، ان کو گلے لگا کر پیار کرتا تھا اور وہ بھی ہمارے ساتھ ہمارے بستر پر سو جاتے تھے۔'

فرائیڈن لینڈ کا کہنا ہے کہ اگر والدین کسی وجہ سے اچانک بچے کے گال پر تھپڑ مار دیں (کبھی کبھار تھپڑ) تو اس وجہ سےبھی ان کا بچہ ان سے نہیں چھین لیا جاتا۔ ایسے معاملات میں، چائلڈ ویلفیئر سروس انھیں مشورہ دے کر ان کی مدد کرتی ہے۔

ناروے میں 20 ہزار سے زیادہ انڈین رہتے ہیں۔

انھوں نے امید ظاہر کی کہ یہ فلم ناروے جانے کے خواہشمند انڈینز کی حوصلہ شکنی نہیں کرے گی۔

Getty Imagesفلم سازوں کی باتیں

انڈیا میں بننے والی فلم پر کسی غیر ملکی سفیر کی جانب سے تبصرہ کرنے کے واقعے کی مثال اس سے پہلے کم ہی ملتی ہے۔ لیکن ناروے کے سفیر کی شدید مخالفت کے باوجود 'مسز چیٹرجی ورسز ناروے' بنانے والے اپنے موقف پر قائم ہیں۔

انھوں نے کہا ہے کہ فلم میں ناروے کے نام نہاد بچوں کے تحفظ کے نظام کی خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کوئی من گھڑت واقعہ نہیں دکھایا گیا ہے۔

فلم کے پروڈیوسر نکھل اڈوانی نے اپنے ایک ٹویٹ میں ملک میں ناروے کے سفیر پر الزام لگاتے ہوئے لکھا ہے کہ انڈیا میں مہمانوں کے احترام کی روایت پر عمل کرتے ہوئے فلم کی ریلیز سے ایک روز قبل ناروے کے سفیر کے لیے خصوصی سکریننگ کا بھی اہتمام کیا گیا۔ لیکن فلم ختم ہونے کے بعد سفیر نے فلم سے وابستہ دو خواتین کے ساتھ دھمکی آمیز لہجے میں بات کی۔

نکھل نے اپنے ٹویٹ میں ساگاریکا چکرورتی کی جانب سے پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں ساگاریکا نے ناروے حکومت کے ہر تبصرے کی تردید کی ہے۔

دریں اثناء کانگریس کے سینیئر لیڈر اور فارن سروس کے سابق افسر منی شنکر ائیر نے کہا ہے کہ یہ بات سب کو معلوم ہے کہ ناروے سمیت کئی مغربی ممالک میں بچوں کی رضاعی دیکھ بھال کے نظام میں بہت سی خامیاں ہیں۔

انھوں نے کہا ہے کہ سائنسی تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ رضاعی نگہداشت میں پروان چڑھنے والے بچوں کو اپنے خاندانوں میں پروان چڑھنے والے بچوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ نفسیاتی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

دوسری طرف، 'مسز چیٹرجی ورسز ناروے' کے اس بے نظیر تنازعے کے درمیان، یہ فلم انڈیا اور بیرون ملک کے سینما گھروں میں ایک بھیڑ کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہے۔ بالی وڈ صحافی ترن آدرش نے بتایا ہے کہ فلم نے ریلیز کے بعد پہلے دس دنوں میں 15 کروڑ سے زائد کا بزنس کیا ہے۔

فلم میں رانی مکھرجی کے علاوہ انیربان بھٹاچاریہ، جم سربھ، بالاجی گوری اور نینا گپتا بھی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More