“جب میں روضہ رسول پہنچا تو کانپ رہا تھا۔ میں اتنا رویا کہ بتا نہیں سکتا۔ ہوا کچھ یوں کہ باب جبرائیل سے اندر گیا۔ وہاں دو سیکوریٹی والے تھے۔ ایک نے دوسرے کو اشارہ کہا کیا کہ یہ میرا دوست ہے۔ جب کہ میں نہیں جانتا تھا کہ وہ کون ہے۔ وہ گارڈ میرے پاس آیا اور بولا کہ ٹھاکر صاحب میں آپ کا فین ہوں۔ بتائیں آپ کی کیا خدمت کرسکتا ہوں۔ میں نے اسے کہا کہ مجھے نعلین مبارک دیکھنے ہیں۔ پھر وہ مجھے وہاں لے گیا۔ خدا مجھ پر اتنا مہربان ہے کہ اس نے یہ چیزیں دکھائیں“
یہ کہتے ہوئے افتخار ٹھاکر رو پڑے۔ گزشتہ دنوں مشہور مزاح نگار افتخار ٹھاکر نے یوٹیوبر نادر علی کے پروگرام میں شرکت کی جہاں انھوں نے اپنے مدینہ جانے کے تجربے کے بارے میں بات کی۔
افتخار ٹھاکر کا کہنا تھا کہ “دنیا ایک جھوٹ ہے ہر چیز جھوٹ ہے لیکن مدینہ سچ ہے۔ میں سب سے کہتا ہوں کہ چاہیں تو تجربہ کر لیں کہ جتنا عرصہ آپ مدینہ میں ہوں گے آپ کو گھر سے بھی کوئی بری خبر نہیں ملے گی۔ جیسے ہی آپ لاہور ائیر پورٹ پر آئیں گے گھر سے پریشانی والی خبریں ملنے لگیں گی۔ کیونکہ مدینہ ایسی جگہ ہے جہاں سکون اور خیر ہے۔“
افتخار ٹھاکر نے مزید بتایا کہ وہ 41 الک گھوم چکے ہیں لیکن جو بات مدینہ میں ہے دنیا کے کسی کونے میں نہیں۔ جب میں باب السلام کی زیارت کر رہا تھا تو میرا بلڈ پریشر مسلسل کم ہو رہا تھا۔ روضہ رسول پر تشریف لاتے ہوئے میں کانپ رہا تھا، احترام کی وجہ سے اس جگہ کو عبور کرنا میرے لیے ایک مشکل مرحلہ تھا، یہ ایک ایسا احساس ہے جس کی وضاحت نہیں کر سکتا۔