پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلی مرتبہ ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت لی ہے۔ دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو 10 رنز سے شکست دی اور تین میچز کی سیریز میں دو صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل کر لی ہے۔
پاکستان کے 138 رنز کے ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈکی ٹیم اپنے مقررہ 20 اوورز میں 127 رنز بنا پائی۔ پاکستانی آل راؤنڈر عالیہ ریاض 32 رنز بنا کر ناقابل شکست رہیں۔
پاکستان کی نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کی اس تاریخی فتح میں فاسٹ بولر فاطمہ ثنا نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں فاطمہ نے 22 رنز دے کر تین کیوی کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بھی پاکستانی بولر فاطمہ ثنا نے تین وکٹیں حاصل کی تھیں اور میچ کی بہترین کھلاڑی قرار پائی تھیں۔
یہ پہلی بار نہیں جب فاطمہ نے خواتین کھلاڑیوں کا سر فخر سے بلند کیا ہو۔
اس سے قبل انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے پاکستان کرکٹ ٹیم کی فاسٹ بولر فاطمہ ثنا سنہ 2022 میں سال کی بہترین ابھرتی ہوئی کھلاڑی کا اعزاز حاصل کر چکی ہیں اور یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ پاکستان کی کسی خاتون کھلاڑی کو آئی سی سی کا سالانہ ایوارڈ دیا گیا ہو۔
ٹی ٹوئنٹی میچ میں کامیابی پر جہاں تمام خواتین پلیئرز کا جذبہ بلند ہے وہیں میچ میں کامیابی پر نازاں فاطمہ ثنا نے جیت کا شہرا شائقین کی سپورٹ کو قرار دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر فاطمہ ثنا نے لکھا ’الحمدللہ! نیوزی لینڈ کی خواتین کرکٹ ٹیم کے خلاف ہم نےپہلی ٹی ٹوئنٹی سیریز جیتی۔ پوری ٹیم کو مبارکباد اور شاباش، خاص طور پر ان شائقین کو جو ہمیں سپورٹ کرتے ہیں۔پاکستان زندہ باد آج، کل اور ہمیشہ کے لیے۔‘
https://twitter.com/imfatimasana/status/1731898400776610239?s=48&t=eGcIDcr4s_dy1BMfvJS8lQ
سوشل میڈیا پر ردعمل: ’ایبسولوٹلی لوِنگ اِٹ‘
پاکستانی خواتین کرکٹرز کی اس جیت کا چرچا سوشل میڈیا پر بھی خوب ہے اور لوگ اپنے پیغامات میںفاسٹ بولر فاطمہ ثنا کا حوصلہ بڑھا رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہآج پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ثنا فاطمہ کا نام ٹاپ ٹرینڈز میں ہے۔
کئی صارفین نے فاطمہ کی بہترین کارکردگی کی تعریف کے ساتھان کے کھیل کے مختلف کلپس شیئر کیے ہیں۔
ایسے ہی ایک کرکٹ فین نے ان کے لیے لکھا کہ فاطمہ ثنا شاندار سپیل اور تین وکٹیں حاصل کر کے اپنے کیریئر کے بہترین کھیل کے ساتھمیچ کی بہترین کھلاڑی رہی ہیں۔
https://twitter.com/SKIPPER_PCT/status/1731883579649790188
پاکستانی خواتین کی جیت پر کئی صارفین نے اس کو آج کی سب سے بہترین اور صبح ہی صبح دل خوش کرنے والی خبر قرار دیتے ہوئے اپنی خوشی کا اظہار کیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’جاگو پاکستان، ہم نے ابھی نیوزی لینڈ کو نیوزی لینڈ میں شکست دی ہے! ایک بار پھر عالیہ ریاض نے پاکستان کو 137 تک پہنچایا اور پھر فاطمہ ثنا نے 3/22 کے ساتھ مخالف ٹیم کو صرف 127 تک محدود رکھا۔ کتنی بڑی کامیابی ہے!‘
https://twitter.com/ChangeofPace414/status/1731878476188111034
تحسین قاسم نامی صارف نے ثنا کی کارکردگی کو قابل فخر قرار دیتے ہوئے ان سے اپنے پیار اور نیک تمناوں کا اظہار کیا۔ انھوں نے لکھا کہ ’فاطمہ ثنا سپر سٹار، وہ ان دو میچوں میں غلطیوں سے مبرا رہی ہیں۔‘
انھوں نے مزید لکھا ’ایبسولوٹلی لوِنگ اِٹ۔۔۔‘
https://twitter.com/Tehseenqasim/status/1731881417653592234
سپورٹس جرنلسٹ فیضان لاکھانی نے اپنی پوسٹ میںبہترین کھیل پیش کرنے والی تمام کھلاڑیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
انھوں نے لکھا کہ ’نیوزی لینڈ کی خواتین کے خلاف پاکستانی خواتین کی پہلی ٹی ٹوئنٹی سیریز جیتنے کے ساتھ ہی انھوں نے دوسرا ٹی ٹوئنٹی 10 رنز سے جیت کر سیریز میں 2-0 کی برتری حاصل کر لی۔ منیبہ، عالیہ، فاطمہ، سعدیہ نے شاندار پرفارمنس دی۔‘
https://twitter.com/faizanlakhani/status/1731873405081993520
صحافی اور کرکٹ فین ناصر بیگ چغتائی نے لکھا کہ ’پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم نے پہلی بار نیوزی لینڈ سے ٹی 20 سیریز جیت لی ہے۔ پہلے میچ میں کامیابی کے بعد دوسرے میچ میں میزبان ٹیم کو دس رنز سے شکست دی اور آخری اوور میں نیوزی لینڈ کو 17 رنز درکار تھے۔ ثنا فاطمہ نے زبردست بولنگ کرتے ہوئے صرف سات رنز تک انھیں محدود کیا۔
فاطمہ ثنا دنیا کی بہترین فاسٹ بولر بننے کا عزم رکھتی ہیں
کراچی سے تعلق رکھنے والی فاطمہ ثنا کی کرکٹ کی کہانی کا آغاز روایتی انداز میں گلیوں میں کرکٹ کھیل کر ہی ہوا تھا۔ گھر میں سب سے چھوٹی اور لاڈلی بہن ہونے کے ناطے وہ اپنے بھائیوں کے ساتھ کرکٹ کھیلنے جایا کرتیں اور یوں یہ شوق جنون میں بدل گیا۔
پانچ بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی فاطمہ ثنا نے کراچی ریجن سے انڈر 16 اور انڈر 19 کرکٹ کھیلی جس کے بعد پہلے انھیں پاکستان اے میں جگہ ملی اور یہ منزلیں طے کرتے ہوئے وہ پاکستان کرکٹ ٹیم تک پہنچیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے پاکستان کرکٹ ٹیم کی فاسٹ بولر فاطمہ ثنا کو سنہ 2022 کی بہترین ابھرتی ہوئی کھلاڑی کا اعزاز دیا گیا تھا۔
فاطمہ ثنا نے سنہ 2019 میں جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں ڈیبیو کیا تھا جہاں انھیں ڈیانا بیگ کی جگہ ٹیم میں کھلایا گیا تھا۔ فاطمہ نے آغاز میں ہی اپنی بولنگ سے سب کو متاثر کیا تھا۔
سنہ 2020 میں بھی فاطمہ نے اپنی بہترین کارکردگی جاری رکھی اور انھیں پی سی بی کی جانب سے سال 2020 کی ابھرتی ہوئی کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔
تاہم سنہ 2021 فاطمہ کے لیے بہترین سال ثابت ہوا اور انھوں نے اس سال ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک میچ میں پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، یہ آٹھ برس کے بعد پہلی مرتبہ تھا کہ پاکستان کی طرف سے کسی بولر نے پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ہو۔ اس سے قبل سعدیہ یوسف نے سنہ 2013 میں آئرلینڈ کے خلاف فائیو فار لیا تھا۔
فاطمہ ثنا نے سنہ 2021 میں ایک روزہ میچوں میں 24 کی اوسط سے 20 وکٹیں حاصل کیں۔
اپنے گذشتہ انٹرویوز میں فاطمہ کی جانب سے یہ کہا گیا تھا کہ وہ انگلش فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن سے بہت متاثر ہیں۔
فاطمہ دنیا کی بہترین فاسٹ بولر بننے کا خواب دیکھتی ہیں اور ان کی پسندیدہ کھلاڑی ثنا میر ہیں۔
وہ اپنے گذشتہ انٹرویوز میں بھی یہ بات کہہ چکی ہیں اور ان کی ایک رشتہ دار کا بھی یہی کہنا تھا کہ انھیں ان کے گھر کی جانب سے مکمل معاونت ملی ہے اور ان کے بھائیوں اور والد کے ساتھ ساتھ والدہ نے بھی ان کی خوب ہمت بندھائی ہے۔