نیپال کی حکومت براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، نیپالی سفیر

اے پی پی  |  Feb 25, 2024

اسلام آباد۔25فروری (اے پی پی):پاکستان میں نیپال کے سفیر تاپس ادھیکاری نے کہا ہے کہ سیالکوٹ کی تاجر برادری مارچ میں نیپال چیمبر ایکسپو 2024 اور اپریل 2024 میں ہونے والی سرمایہ کاری سمٹ میں شرکت کریں۔ اتوار کوسیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے اور چیمبر کے صدر عبدالغفور ملک اور دیگر ایگزیکٹو ممبران سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ کے تاجروں کی شرکت سے دو طرفہ کاروبار کے فروغ، سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیپال کی حکومت براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “سیالکوٹ نیپالی لوگوں کے لیے ایک رول ماڈل ہو سکتا ہے کہ یہ اپنے لوگوں کی محنت، جدت طرازی اور کاروباری صلاحیتوں کی وجہ سے ایک چھوٹے سے شہر سے ایک عالمی کاروباری مرکز بن کر ابھرا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیپال اور پاکستان کو مزید اقتصادی روابط کی ضرورت ہے اور نیپال کے سفیر کے طور پرمیں پاکستان میں کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہوں جو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔بات چیت کے دوران انہوں نے سیالکوٹ کے تاجروں کی جانب سے سیالکوٹ کو پاکستان میں کھیلوں کے سامان، سرجیکل آئٹمز، اور کچن کٹلری کی مصنوعات کا مرکز بنانے میں بھرپور تعاون کو سراہا۔انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں نیپال کئی دہائیوں کے بعد پاکستانی مارکیٹ میں نیپالی چائے کے 6 کنٹینرز برآمد کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔

انہوں نےکہا کہ یہ ملاقات دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کے لیے بہت فائدہ مند ہوگی اور اس سے تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی۔انہوں نے کہا کہ نیپال جنوبی ایشیا کا سیاحتی مرکز ہے اور انہیں کاروباری مقاصد کے ساتھ ساتھ فیملی اور دوستوں کو چھٹیاں منانے کے لیے نیپال آنے کی دعوت دی ہے کیونکہ نیپال قریب ہے، مہمان نواز ہے اور پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا کا نظام آسان ہے۔سفیر نے کہا کہ نیپالی شیرپا پاکستانی کوہ پیماؤں کے ساتھ اپنی مہارت اور مہارت کا اشتراک کر رہے ہیں اور ہر سال وہ بڑی تعداد میں غیر ملکی کوہ پیماؤں کو پاکستان لاتے ہیں جو پاکستانی عوام کے لیے فائدہ مند ثابت ہو رہا ہے۔نیپال کےسفیر نے فیفا ورلڈ کپ فٹ بال بنانے والی کمپنی ‘فارورڈ’، سرجیکل آلات بنانے والی کمپنی ‘ایلمڈ’، اور کھلاڑیوں کے کپڑے بنانے والی کمپنی ‘راجکو’ کے پروڈکشن یونٹس کا دورہ کیا۔

ایس سی سی آئی کے صدر عبدالغفور ملک نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ نیپال اور پاکستان کے درمیان خوشگوار تعلقات ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ سال باہمی احترام، گہری افہام و تفہیم اور امن اور دونوں ممالک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے مشترکہ وژن پر مبنی مضبوط دوطرفہ تعلقات کے 64 سال کا جشن منائے گا۔ عبدالغفور ملک نے کہا کہ دونوں ممالک کو اقتصادی تعلقات کو مزید بڑھانے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے دوطرفہ تجارت کو بڑھانے کے لیے چند اقدامات تجویز کیے، جن میں دونوں ممالک کے درمیان سنگل کنٹری تجارتی نمائشوں کی سہولت فراہم کرنا اور دونوں منڈیوں کو تلاش کرنے کے لیے تجارتی وفود کے متواتر تبادلوں کی حوصلہ افزائی کرنا؛ پاکستان اور نیپال کو سرحد پار تجارت کو فروغ دینے کے لیے ای کامرس اور ڈیجیٹل تجارتی پلیٹ فارمز کا استعمال کرنا چاہیے، جس سے کاروباریوں کے لیے ممکنہ صارفین اور شراکت داروں کے ساتھ رابطہ قائم کرنا آسان ہو گا۔

سیالکوٹ، 7 لاکھ آبادی کا شہر، پاکستان کا ایک صنعتی مرکز ہے جو 2.5 بلین امریکی ڈالر کا سامان خاص طور پر کھیلوں کا سامان، سرجیکل آئٹمز اور کچن کٹلری برآمد کرتا ہے۔ سیالکوٹ پاکستانی برآمدات کا دس فیصد برآمد کرتا ہے۔سیالکوٹ کو دنیا کا فٹ بال مینوفیکچرنگ دارالحکومت کہا جاتا ہے جو عالمی طلب کا 70 فیصد فراہم کرتا ہے۔چھوٹے مینوفیکچرنگ یونٹس برآمدات میں بڑا حصہ ڈالتے ہیں اور شہر کے رہائشیوں کو ایک تہائی روزگار فراہم کرتے ہیں۔ سیالکوٹ کے نجی شعبے نے کاروبار کو فروغ دینے کے لیے سرکاری ہوائی اڈوں، خشک بندرگاہوں اور ایئر لائنز میں سرمایہ کاری کی ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More