مظفرآباد: شاعر احمد فرہاد کی ضمانت منظور، رہائی کے بعد اسلام آباد روانہ

اردو نیوز  |  Jun 14, 2024

پاکستان کے زیرانتطام جموں کشمیر میں گرفتار شاعر احمد فرہاد کی ضمانت منظور ہونے کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا ہے۔

احمد فرہاد کی ضمانت پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کی ہائی کورٹ نے جمعے کو منظور کی اور انہیں دو لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

بعدازاں شام کو انہیں دارالحکومت انہیں رہا کر دیا گیا۔

احمد فرہاد رہائی کے بعد اپنے خاندان کے افراد اور دوستوں کے ہمراہ اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔

چار جون کو ماتحت عدالت سے احمد فرہاد کی ضمانت مسترد ہونے کے بعد احمد فرہاد کی اہلیہ کی جانب سے کشمیر ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی گئی تھی جس پر چیف جسٹس کشمیر ہائی کورٹ جسٹس صداقت حسین راجہ نے سماعت کی۔

شاعر احمد فرہاد کو مظفرآباد کی تحصیل نصیرآباد کے کہوڑی تھانے رکھا گیا تھا۔

احمد فرہاد اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے تحت مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہوں گے۔

احمد فرہاد کی رہائی کے بعد ان کے خاندان نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرنے سے گریز کیا۔

16 مئی کو شاعر احمد فرہاد کو مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا تھا جس کا مقدمہ شاعر فرہاد علی کی بیوی سیدہ عروج کی مدعیت میں اسلام آباد کے تھانہ لوہی بھیر میں درج کیا گیا تھا۔

مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نامعلوم افراد نے سوہان گارڈن سے احمد فرہاد کو اغوا کیا اور بغیر وارنٹ ہمارے گھر میں داخل ہوئے۔

16 مئی کو شاعر احمد فرہاد کو مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا تھا (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ شاعر احمد فرہاد کو بازیاب کرا کے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس کیس میں آئی ایس آئی کے سیکٹر کمانڈر سمیت سیکریٹری دفاع اور سیکریٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا تھا۔

بعدازاں 29 مئی کو احمد فرہاد کے اغوا اور گمشدگی کی درخواست کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے بتایا تھا کہ احمد فرہاد کو پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے ضلع باغ کی پولیس نے کوہالہ سے گرفتار کر لیا ہے۔

احمد فرہاد کو پاکستان کے زیرانتظام جموں کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے تھانہ صدر کی پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا تھا جس کے بعد انہیں مطفرآباد شہر سے باہر تھانہ کہوڑی منتقل کر دیا گیا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More