انڈیا کی ریاست آندھر پردیش میں تین ایسی خواتین کو گرفتار کیا ہے جو لوگوں سے دوستی کر کے ان کی جان لیتی رہی ہیں۔
انڈین این ڈی ٹی وی کے مطابق ضلع تینالی میں پکڑی جانے والی خواتین کے نام موناگپا راجینی، مدیالا وینکیتشوری اور گُلرا رمانامہ ہیں اور ان کو پولیس نے ’تینالی کی سیریل کِلرز‘ قرار دیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فی الحال چار ایسے افراد کے حوالے سے معلومات سامنے آئی ہیں جن کو ان تین خواتین نے قتل کر کے ان کا قیمتی سامان لوٹا۔ اس کارروائی میں خواتین کے ساتھ ایک مرد بھی شامل تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ خواتین اجنبی لوگوں کے ساتھ دوستی کرتیں اور پھر ایسا مشروب پلاتیں جس میں سائنائیڈ کیمیکل ملا ہوتا۔
یہ کیمیکل انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے اور پینے والا فوراً ہی مر جاتا ہے۔ جس کے بعد یہ خواتین ان کے پیسے اور دوسرا قیمتی سامان لوٹ لیتی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ’سیریل کِلرز‘ نے ناگر بی نامی خاتون کو جون میں ہلاک کیا تھا جبکہ دو اور خواتین کو بھی مارنے کی کوشش کی مگر وہ بچ گئیں۔
زہریلے کیمیکل سے لوگوں کی ہلاکت کے واقعات کے بعد پولیس نے ملزموں کی تلاش شروع کر دی تھی اور بالآخر خواتین تک پہنچنے میں کامیاب رہی۔
مدیالہ وینکیتشوری بڑا مجرمانہ ریکارڈ رکھتی ہیں۔ یہ 32 سالہ خاتون چار سال تک تینالی میں ایک رضاکار کے طور پر کام کرتی رہیں اور اس کے بعد وہ کمبوڈیا چلی گئیں جہاں وہ سائبر کرائم کی سرگرمیوں میں ملوث رہیں۔
پولیس نے خواتین کے قبضے سے سائنائیڈ اور دوسری چیزیں بھی برآمد کی ہیں، جبکہ ایک ایسے شخص کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے جو ان کو سائنائیڈ فراہم کرتا تھا۔
اس واقعے سے تینالی کے ان دلخراش واقعات کی یادیں تازہ ہو گئی ہیں جس میں جولی جوزف نامی خاتون نے سائنائیڈ کی مدد سے 14 برسوں میں چھ افراد کو ہلاک کیا تھا۔
تینالی پولیس کے سربراہ سیتش کمار کا کہنا ہے کہ پکڑی جانے والی خواتین نے اپنے جرائم کا اعتراف کر لیا ہے۔
پولیس نے عام لوگوں کو بھی خبردار کیا ہے کہ وہ اجنبیوں سے ہوشیار رہیں اور ان کے ساتھ دوستی کرنے سے باز رہیں۔