صدارتی مباحثے سے پہلے ہی ٹرمپ کی مخالفین کو جیل بھیجنے کی دھمکی

اردو نیوز  |  Sep 08, 2024

ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات کے دوران دھوکہ دہی کرنے والوں کو خبردار کیا ہے کہ جیتنے پر وہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے جس میں طویل مدتی قید کی سزا بھی شامل ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا ’جیتنے پر، دھوکہ دہی کرنے والوں کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا اور زیادہ سے زیادہ سزا جس میں طویل مدتی قید بھی شامل ہے پر زور دیا جائے گا تاکہ انصاف کی یہ بددیانتی دوبارہ نہ ہو سکے۔‘

انہوں نے مزید کہا ’خبردار رہیں، قانونی کارروائی وکلا، انتخابی مہم چلانے والوں، ڈونرز، غیرقانونی ووٹرز اور بدعنوان انتخابی عملے کے خلاف بھی ہو سکتی ہے۔‘

’جو بھی شخص غیر اخلاقی رویے میں ملوث پایا جائے گا، اس کا پیچھا کیا جائے گا، اسے پکڑا جائے گا اور اس کے خلاف اس سطح پر مقدمہ چلایا جائے گا جو بدقسمتی سے ہمارے ملک میں اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔‘

ڈونلڈ ٹرمپ سال 2020 کے انتخابات میں بھی فراڈ کے حوالے سے الزامات عائد کرتے آئے ہیں تاہم کوئی ثبوت اب تک سامنے نہیں آ سکا۔ درحقیقت متعدد عدالتیں، ریپبلکن ریاستی عہدیدار اور ان کی اپنی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ٹرمپ کو منصفانہ شکست ہوئی تھی۔

چند دن قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے خود بھی اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ انہیں تھوڑے مارجن سے شکست ہوئی تھی۔

سابق صدر کے معاونین اور اتحادیوں نے ان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی تمام تر توجہ حریف کملا ہیرس پر مرکوز رکھیں اور مہم کے دوران مہنگائی اور سرحدی سلامتی جیسے مسائل پر  بات کریں۔

سنیچر کو ایک مرتبہ پھر ٹرمپ نے اصل معاملات سے ہٹتے ہوئے کملا ہیرس اور جو بائیڈن پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ’ان کی کرپشن بے نقاب کرنے پر وہ مجھے جیل میں ڈالنا چاہتے ہیں۔‘

تاہم اس بات کا کوئی ثبوت موجود نہیں کہ ڈونلد ٹرمپ کو سزا دینے کی غرض سے صدر بائیڈن یا کملا ہیرس محکمہ انصاف یا ریاستی پراسیکیوٹرز کے فیصلوں پر اثرانداز ہوئے ہیں۔

حال ہی میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پرانے منصوبوں کو دہراتے ہوئے اعلان کیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے مالک ایلون مسک کی سربراہی میں ایک نیا ’گورنمنٹ ایفیشینسی کمیشن‘ تشکیل دیا جائے گا جو پوری وفاقی حکومت کا مکمل مالیاتی اور کارکردگی کا آڈٹ کرے گا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More