تائیوان میں 3 دہائیوں کا طاقتور ترین سمندری طوفان ’کونگ رے‘ مشرقی ساحلی شہر تائی ٹنگ سے ٹکراگیا، طوفان کے نتیجے میں نظام زندگی درہم برہم ہوگیا، تمام تجارتی سرگرمیاں معطل اور سینکڑوں پروازیں منسوخ ہوگئی۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق حکام نے بتایا ہے کہ طوفان کے نتیجے میں تقریباً 5 لاکھ گھروں کی بجلی منقطع ہوگئی ہے۔
تائیوان کے مرکزی محکمہ موسمیات (سی ڈبلیو اے) کے مطابق طوفان پہاڑی اور کم آبادی والے مشرقی ساحلی شہر تائی ٹنگ سے ٹکرایا جبکہ تیز ہواؤں اور طوفانی بارش نے تقریباً پورے جزیرے کو متاثر کیا۔
محکمہ فائربریگیڈ کے مطابق وسطی تائیوان میں درخت سے ٹرک ٹکرانے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔
طوفان کے آگاہی مرکز کے مطابق طاقتور طوفان کونگ رے کی شدت میں وقتی طور پر کمی واقع ہوئی تھی تاہم یہ کیٹیگری 4 کے طوفان کے برابر رہا جس کے دوران ہواؤں کی رفتار 250 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ تھی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 1996 کے بعد ’کونگ رے‘ جزیرہ نماریاست سے ٹکرانے والا سب سے بڑا طوفان ہے۔
تائیوان کے صدر لائی چِنگ نے فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ ’ مجھے امید ہے ملک میں تمام لوگ آفت سے بچنے کے لیے کردار ادا کریں گے اور سمندر کے قریب جانے سے گریز کریں گے۔’
موسم کی پیش گوئی کرنے والے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ طوفان مشرقی ساحل سے ٹکرانے کے بعد آبنائے تائیوان کی طرف بڑھے گا تاہم اس کی شدت میں بہت حد تک کمی واقع ہوگی، انہوں نے تیز ہواؤں کے خطرے کے پیش نظر لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔
سرکاری حکام نے رائٹرز کو بتایا کہ ’گزشتہ رات بہت خوفناک تھی، جزیرے پر کئی لوگ اپنے گھروں کی حالت کے حوالے سے پریشان تھے، کچھ چھتوں کو نقصان پہنچا ہے اور 1300 سے زائد گھروں میں بجلی منقطع ہوئی ہے تاہم ابھی تک کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی‘۔
طوفان کے قریب آنے کے بعد مشرقی تائیوان کے کچھ حصوں میں اب تک 1000 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئ ہے۔
حکومت کے مطابق وزارت دفاع نے ریسکیو اقدامات کے لیے 36 ہزار فوجیوں کو تعینات کیا ہے جبکہ 10 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
تائیوان کے وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ طوفان کے پیش نظر اب تک 314 پروازیں منسوخ کی جاچکی ہیں۔
تائیوان کے بعد گونگ رے طوفان کی چین کے صوبے فوجیان کے ساحلی علاقے کی طرف بڑھنے کی پیش گوئی ہے جبکہ چین کے تجارتی مرکز شینگھائی کو گزشتہ 4 دہائیوں سے زائد عرصے کے دوران ممکنہ طور پر سب سے بدترین بارشوں کا خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ تائیوان اکثر طوفانوں کی زد میں رہتا ہے، رواں ماہ کے اوائل میں طوفان کراتھون نے جزیرہ نما ریاست میں 4 افراد کو ہلاک کیا تھا۔