کراچی کی مقامی عدالت نے کارساز کے علاقے میں باپ بیٹی کو گاڑی سے ٹکر مارنے والی ملزمہ کو بری کر دیا ہے۔جمعرات کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے کارساز ٹریفک حادثے میں ہلاک ہونے والے باپ بیٹی کے اہلِ خانہ کی جانب سے صلح نامے کے بعد ملزمہ کو بری کر دیا۔کیس کی سماعت شروع ہوئی تو وکیل صفائی نے موقف اپنایا کہ ملزمہ نتاشہ علیل ہیں اس لیے پیش نہیں ہوسکتیں۔ جس پر عدالت نے حکم دیا کہ ملزمہ کو 2 بجے تک پیش کیا جائے اور سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔بعدازاں عدالت میں متاثرہ اہلِ خانہ کی جانب سے صلح نامہ جمع کرایا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ’اللہ کی رضا کی خاطر‘ ملزمہ کو معاف کرتے ہیں۔ مقامی عدالت نے متاثرین کے صلح نامے کو قبول کرتے ہوئے ملزمہ کو بری کر دیا۔
سماعت کے دوران متاثرہ خاندان اور زخمی افراد کے علاوہ ان کے اہلِ خانہ بھی عدالت میں موجود تھے۔
یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی ضلع شرقی کے علاقے کارساز روڈ پر ایک تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے تھے۔واقعے کے بعد موقع پر موجود شہریوں نے باپ اور بیٹی کی ہلاکت پر احتجاج کیا تھا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا تھا کہ گاڑی کی ڈرائیور نتاشا نامی خاتون کے خلاف کارروائی کی جائے۔پولیس نے جائے وقوعہ سے ڈرائیور ملزمہ کو گرفتار کیا تھا اور میڈیکل ٹیسٹ کے لیے خاتون کو جناح ہسپتال منتقل کیا تھا۔بعد ازاں لیبارٹری رپورٹ کے مطابق ملزمہ نتاشا سے حاصل کیے گئے نمونوں میں میتھ میٹافائن (آئس) کی موجودگی ثابت ہوئی۔لیبارٹری رپورٹ کی بنیاد پر ملزمہ کے خلاف منشیات کے استعمال کے قانون کے تحت ایک اور مقدمہ بھی درج کر دیا گیا تھا۔ملزمہ نتاشا کے خلاف امتناع منشیات کا مقدمہ زیرِ سماعت ہے جس میں وہ ضمانت پر ہیں۔ ان کے خلاف کارساز حادثہ اور امتناع منشیات ایکٹ کے دو مقدمات تھانہ بہادر آباد میں درج ہیں۔