مالدیپ نے افغان ناظم الامور سے غیرسرکاری ملاقات کرنے پر پاکستان سے اپنے ہائی کمشنر محمد طحہٰ کو واپس بلا لیا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مالدیپ کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ’مالدیپ کے ہائی کمشنر محمد طحہٰ اور افغان ناظم الامور سردار احمد شکیب کے درمیان جمعے کو ہونے والی ملاقات کی حکومت نے اجازت نہیں دی تھی۔‘
بیان کے مطابق ’اس کے نتیجے میں مالدیپ کی حکومت کی جانب سے مناسب کارروائی کی گئی ہے۔‘
محمد طحہٰ کا نام اسلام آباد میں مالدیپ مشن کی ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا ہے اور ایک سرکاری ذریعے نے اے ایف پی کو بتایا کہ انہیں واپس بلا لیا گیا ہے۔طالبان نے2021 میں افغانستان میں مغربی حمایت یافتہ حکومت کا تختہ اُلٹ دیا تھا اور برسرِ اقتدار آنے کے بعد اسلامی قوانین کی اپنی سخت تشریح کی بنیاد پر شہریوں کے طرز عمل اور طرز زندگی کے ضوابط کی وضاحت کرنے والے قوانین کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔کسی بھی ملک نے ابھی تک طالبان کی حکومت کو سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا ہے تاہم، اقتدار کے تین سال بعد طالبان حکام سفارتی طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔پاکستان، چین، روس، ایران اور وسطی ایشیائی جمہوریہ نے کابل کے ساتھ ڈی فیکٹو سفارتی تعلقات قائم کر رکھے ہیں جبکہ دارالحکومت میں مغربی سفارت خانے تین سال سے بند ہیں۔جنوبی ایشیا کا سب سے چھوٹا ملک مالدیپ طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کرتا۔