وزیرِ مملکت آئی ٹی شزا فاطمہ کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی بندش کو زیادہ سے زیادہ کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
شزا فاطمہ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں امن و امان اور سیکیورٹی کی صورتِ حال سب سے اہم ہے، خطے کے جن ممالک کی برآمدت اچھی ہیں وہ انٹرنیٹ بندش میں ہم سے آگے ہیں، وزارتِ آئی ٹی اور پی ٹی اے کی کوشش ہے کہ عوام کو 24 گھنٹے قابلِ اعتماد اور تیز ترین انٹرنیٹ ملے۔
اُنہوں نے کہا کہ 4 نئی زیرِ سمندر کیبلز لا رہے ہیں، چین کے ساتھ ڈیٹا ٹرانزٹ شروع کر رہے ہیں، گزشتہ سال ایل سیز کی بندش کے باعث ٹیلیکام سیکٹر کو ٹاور انفرااسٹرکچر کے حوالے سےچیلنجز کا سامنا ہے۔
وزیرِ مملکت نے کہا کہ ڈیجیٹل دنیا میں بچوں کا تحفظ انتہائی اہم ہے، بچوں کی آن لائن سیکیورٹی بہت بڑا چیلنج ہے، سائبر سیکیورٹی کے چیلنجز میں روزانہ اضافہ ہو رہا ہے، آسٹریلیا نے بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال سے متعلق قانون سازی کی، امریکا نے بھی بچوں کے آن لائن تحفظ کے قانون کو منظور کیا ہے۔
موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کرنے بارے غور نہیں کیا جا رہا، پی ٹی اے
اُنہوں نے کہا کہ مختلف طریقوں سے بچوں کو آن لائن نقصان پہنچایا جا سکتا ہے، سوشل میڈیا پر کچھ ایسے واقعات بھی ہوئے کہ بچوں نے خودکشیاں کیں۔
شزا فاطمہ نے بتایا کہ ہم سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایسے مواد کو فلٹر کرنے کے حوالے سے کوششیں کر رہے ہیں، آج 40 لاکھ سے زائد نوجوان آن لائن سرگرمیوں سے جڑے ہیں، پوری کوشش ہے بچوں سمیت ملک میں صارفین کو محفوظ انٹرنیٹ مہیا کیا جائے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہمیں سوشل میڈیا مواد کی تیاری کے حوالے سے آگاہی دینا ہو گی، جب بھی امن امان کی بات آتی ہے تو وزارتِ داخلہ کے احکامات پر عمل کیا جاتا ہے لیکن ہر ممکن کوشش کریں گے کہ انڈسٹری کے کام میں کسی طرح کی کوئی رکاوٹ نہ آئے۔