اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک میں "موسمیاتی تبدیلی اور پائیدار آبی وسائل کے انتظام" پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس منگل کو کامسٹیک سیکرٹریٹ اسلام آباد میں شروع ہوگئی کانفرنس میں پاکستان، عمان، تاجکستان سمیت مختلف اسلامی ممالک کے ماہرین شرکت کررہے ہیں جو اپنی سفارشات مرتب کرکے موسمیاتی تبدیلی پر ہونے والی او آئی سی کے رکن ممالک کے اجلاس میں پیش کریں گے۔
کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے یورپ اور وسطی ایشیا میں فوڈ و ایگریکلچر آرگنائزیشن کے علاقائ نمائندے ڈاکٹر دلیر ڈومولودزانوف نے آبی وسائل کو درپیش خطرات اور موسمیاتی تبدیلی کے چلینجز سے شرکاء کو آگاہ کیا اور کہا کہ اس سے نمٹنے کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور او آئی سی کے دیگر ممالک میں آبی وسائل کو درپیش خطرات اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نبرد آزما ہونے کے لئے اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے پلیٹ فارم سے کوششیں کی جارہی ہیں-
عمان سے یونیسکو کے چیئر آن افلج اسٹڈیز ڈاکٹر ماجد لباف خانیکی نے اپنے خطاب میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو درپیش موسمیاتی تبدیلی کے چلینجز اور پانی کی منیجمنٹ کے بارے میں جاری اقدامات اور کوششوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پانی ایک ہائیڈرولاجیکل مسئلہ نہیں بلکہ ایک سیاسی اور سماجی مسئلہ ہے۔
کانفرنس کا انعقاد کامسٹیک سیکرٹریٹ نے پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز (پی سی آر ڈبلیو آر) اور انٹرنیشنل واٹر منیجمنٹ انسٹیٹیوٹ کے تعاون سے کیا ہے۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر خورشید حسنین ، مشیر سائنس و ٹیکنالوجی کامسٹیک و فوکل پرسن ورکشاپ نے مقررین اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔اس سرگرمی کے ذریعے ماہرین مخصوص تکنیکی موضوعات پر توجہ دیں گے جس میں مختلف تکنیکی سیشنز کا اہتمام کیا جائے گا۔