’پاکستان کی انٹرنیٹ کیبلز میں ایسا کیا ہے کہ سمندر کی مچھلیاں صرف انہیں کھاتی ہیں‘

اردو نیوز  |  Dec 28, 2024

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کی انٹرنیٹ کیبلز میں ایسا کیا ہے کہ سمندر کی مچھلیاں صرف انہیں کھاتی رہتی ہیں۔

سنیچر کو رتوڈیرو میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ’پاکستان کا ٹیکنالوجی سیکٹر بغیر کسی حکومتی مدد سے تیزی سے آگے بڑھتا جا رہا تھا اور آپ نے خود ہی فیصلہ لیا کہ ہم نے انٹرنیٹ کو بند کرنا ہے، جو آج کے دور کا انفراسٹرکچر ہے اور جو ان کو سمجھ نہیں آتا کیونکہ ان کی سیاست موٹروے سے شروع ہوتی ہے اور میٹرو پر ختم ہوتی ہے، مگر یہ 90 کی دہائی کا انفراسٹرکچر تھا۔ ہماری نسل کے لیے جو انفراسٹرکچر ہے یہ ڈیجیٹل بینڈوتھ انٹرنیٹ کا انفراسٹرکچر ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں جتنا انفراسٹرکچر تھا وہ ناکافی تھا، ہم نے سپیڈ میں کمی کرنے کے بجائے اسے تیز کرنا تھا، ہم نے اسے محدود کرنے کے بجائے ان علاقوں تک پہنچانا تھا جہاں یہ ابھی تک نہیں پہنچا تھا۔ پاکستان اور اس کے عوام کو صرف یہ انفراسٹرکچر چاہیے تھا اور پھر انہوں نے خود ہی اپنی معاشی ترقی کا بندوبست کرنا تھا، ڈیجیٹل معیشت میں خود اپنا کردار ادا کرنا تھا۔‘

’تو کیسے حکومت یہ یکطرفہ فیصلہ لے سکتی ہے، وہ بھی ہر دوسرے دن کوئی نیا بہانہ۔ کبھی وہ مانتے ہیں جی ہم بند کرنے جا رہے ہیں کبھی کہتے ہیں جی ہم نے تو ایسا کچھ کیا ہی نہیں ہے، کبھی وہ کہتے ہیں کہ ہماری تار کٹ جاتی ہے، کبھی وہ کہتے ہیں کہ کوئی ٹیسٹنگ ہو رہی ہے۔ اب آپ مجھے بتائیں کہ پاکستان کی انٹرنیٹ کیبلز میں ایسا کیا ہے کہ جو سمندر کی مچھلیاں ہیں وہ صرف پاکستان کی انٹرنیٹ کیلبز ہی کھاتی رہتی ہیں، وہ بھی جب اسلام آباد میں کوئی دھرنا ہو۔‘

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری نسل کے لیے جو انفراسٹرکچر ہے یہ ڈیجیٹل بینڈوتھ انٹرنیٹ کا انفراسٹرکچر ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا فیصلہ سازی یا قانون سازی میں جو طریقہ کار ہے وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے پاس دو تہائی اکثریت ہے اور انہیں کسی سے پوچھنے کی ضرورت نہیں ہے، مگر زمینی حقیقت اس کے برعکس ہے۔

’حکومت کے پاس جو پارلیمنٹ میں طاقت ہے وہ ویسی نہیں ہے جیسی 90 کی دہائی میں ان کے پاس دو تہائی اکثریت تھی۔ اس وقت ان کے پاس باقی سیاسی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر اجتماعی فیصلے لینے کا مینڈیٹ تو ہے، مگر یک طرفہ فیصلے کرنا اور وہ بھی ایسے فیصلے کرنے جو متنازع ہوں ان کا مینڈیٹ نہیں ہے۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More