’بلینیئر کلب‘، ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں امیر ترین شخصیات ایک ساتھ

اردو نیوز  |  Jan 16, 2025

امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ہفتے پیر کے روز 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھانے جا رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حلف برداری کی تقریب میں بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں ٹیسلا، ایمازون اور میٹا کے مالکان بھی شرکت کریں گے۔

تقریب کی تمام تر منصوبہ بندی سے واقف ذرائع کاحوالہ دیتے ہوئے روئٹرز کا کہنا ہے کہ ایلون مسک، جیف بیزوز اور مارک زکربرگ ریپبلکن کابینہ کے ارکان اور دیگر عہدیداروں کے ہمراہ موجود ہوں گے۔

جیف بیزوز کی کمپنی ایمازون اور مارک زکربرگ کی کمپنی میٹا ان چند کمپنیوں میں سے ہے جنہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کے لیے دس دس لاکھ ڈالر عطیہ کیے ہیں۔

جبکہ ٹیسلا کے مالک ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخابات میں جتوانے کے لیے 50 کروڑ ڈالر سے زیادہ خرچ کیے تھے۔

امریکی نیوز چینل سی این این کا کہنا ہے کہ سابقہ خاتون اول مشیل اوباما تقریب میں شرکت نہیں کریں گی جبکہ ان کے شوہر اور سابق صدر باراک اوباما تقریب میں موجود ہوں گے۔

سابق صدر جارج بش اور ان کی اہلیہ نے تقریب میں شرکت کی تصدیق کی ہے جبکہ ذرائع کے مطابق بل کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ سے شکست کھانے والی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن بھی حلف برداری کی تقریب میں شریک ہوں گی۔

مشیل اوباما کے دفتر نے وضاحت دیے بغیر سابقہ خاتون اول کی شرکت کے حوالے سے آگاہ کیا ہے۔

تقریب کے موقع پر میوزک سٹار کیری انڈر ووڈ ’امیریکہ دا بیوٹیفل‘ کے گانے پر پرفارمنس دیں گی۔

تقریب میں میوزک سٹار کیری انڈرووڈ پرفارم کریں گی۔ فوٹو: روئٹرز گلوکارہ نے جاری بیان میں کہا کہ ’مجھے اپنے ملک سے محبت ہے اور فخر ہے کہ حلف برداری کی تقریب پر پرفارم کرنے کے لیے مجھے کہا گیا ہے اور میں اس تاریخی تقریب کا حصہ بنوں گی۔‘

تقریب کے موقع پر ہزاروں کی تعداد کے مجمعے سے نمٹنے کے لیے 48 کلومیٹر طویل عارضی فینسنگ کی گئی ہے جبکہ 25 ہزار سکیورٹی افسران تعینات ہوں گے اور سکیورٹی چیک پوسٹس بھی قائم کی جا رہی ہیں۔

رواں ہفتے کے اختتام پر ڈونلڈ ٹرمپ کے مخالفین واشنگٹن کی سڑکوں پر مظاہرے کرتے ہوئے نظر آئیں گے جبکہ ریپبلکنز کے حامیوں کی طرف سے بھی ریلیاں اور تقریبات منعقد کی جائیں گی۔

سکیورٹی افسران کے مطابق تقریب والے دن مربوط حکمت عملی کے تحت کسی قسم کی کارروائی مجرمانہ کارروائی کا خطرہ نہیں ہے تاہم کسی شخص کے انفرادی حیثیت میں حملے کے خدشے کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More