بلوچستان: ضلع نوشکی سے اغوا کیے گئے پنجاب کے رہائشی چار افراد کا قتل

اردو نیوز  |  May 13, 2025

بلوچستان کے ضلع نوشکی سے چار روز قبل اغوا کیے گئے پنجاب کے رہائشی چار افراد کی نعشیں ملی ہیں۔ لیویز کے مطابق چاروں افراد کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔ ان افراد کی نعشیں نوشکی سے تقریباً 25 کلومیٹر دور گلنگور میں ایک ویران علاقے میں سڑک کے پاس پڑی ہوئی ملیں۔ نعشیں گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال نوشکی لائی گئیں جہاں ان کی شناخت ہوگئی۔

مقتولین میں عمران علی ولد مقصود احمد اور عرفان علی ولد مقصود احمد پنجاب کے ضلع رحیم یار خان جبکہ معین مصطفٰی ولد غلام مصطفٰی اور محمد حذیفہ ولد محمد لطیف پنجاب کے علاقے پاکپتن کے رہائشی تھے۔ نوشکی پولیس کے ڈی ایس پی محمد رفیق سمالانی نے اردو نیوز کو بتایا کہ چاروں افراد ایل پی جی ٹینکر کے ڈرائیور تھے جنہیں ایران سے آتے ہوئے 9 اور 10 مئی کی درمیانی شب نوشکی کے علاقے احمدوال میں کوئٹہ تفتان شاہراہ پر نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا۔پولیس کے مطابق اغوا کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔ مسلح افراد نے اس رات کوئٹہ تفتان شاہراہ کی ناکہ بندی کررکھی تھی۔ اس دوران لیویز تھانے اور پولیس چوکیوں پر بھی حملے کرکے انہیں جلا دیا گیا تھا۔ بلوچستان میں ایک ہفتے کے دوران پنجاب سے تعق رکھنے افراد کو نشانہ بنانے کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل لسبیلہ میں حجام کی دکان پر فائرنگ کرکے پنجاب کے دو رہائشیوں سمیت 3 افراد کو قتل جبکہ ایک کو زخمی کیا گیا۔اسی طرح گوادر میں پنجابی مزدوروں کے رہائشی کوارٹر پر دستی بم حملے میں تین مزدور زخمی ہوگئے تھے۔گوادر میں حملے کے بعد پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور مارا گیا۔ اس دوران فائرنگ سے ایک پولیس سپاہی بھی جان کی بازی ہار گیا تھا۔ 

ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق ’اس واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کی جا رہی ہیں‘ (فائل فوٹو: آئی سٹاک)

ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا: ترجمان بلوچستان حکومت

ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رِند نے نوشکی کے علاقے گلنگور سے چار افراد کی نعشوں کی برآمدگی کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے اسے انسانیت سوز اور بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قتل کیے گئے افراد کا تعلق پنجاب کے اضلاع پاکپتن اور رحیم یار خان سے ہے۔’یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشت گرد عناصر ملک میں بین الصوبائی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، حکومت بلوچستان اس افسوسناک واقعے کے تمام پہلوؤں کی مکمل اور شفاف تحقیقات کر رہی ہے۔‘شاہد رِند کا کہنا تھا کہ ’اس واقعے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور وہ جلد قانون کے شکنجے میں ہوں گے۔‘انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم اس غم کی گھڑی میں اُن کے ساتھ کھڑے ہیں۔ حکومتِ بلوچستان امن و امان کے قیام کے لیے پُرعزم ہے اور ایسے بُزدلانہ اقدامات سے ریاست کے عزائم کمزور نہیں ہوں گے۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More