مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جارحیت میں مزید تین کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع شوپیاں میں بھارتی فوج نے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے سرچ آپریشن کیا۔ گھر گھر تلاشی کے دوران چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا اور تین نوجوانوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر لے گئے۔
بعد ازاں تینوں نوجوانوں کی تشدد زدہ اور گولیاں لگی لاشیں ایک سنسان علاقے سے مل گئیں۔ پولیس نے لاشوں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ بھارتی فوج کے تشدد سے شہید ہونے والے کشمیری نوجوان مقامی کالج کے طالب علم تھے اور کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں تھے۔
شہید نوجوانوں کے والدین اپنے جگر کے ٹکڑوں کی لاشوں کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ انسانی حقوق کی سنگیں خلاف ورزیوں میں ملوث قابض بھارتی فوج نے پورے کشمیر کو قید خانے میں تبدیل کردیا ہے۔
خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے غیور اور بہادر عوام نے حال ہی میں بھارتی جارحیت پر پاک فوج کی جوابی کارروائی کی کھل کر حمایت کی تھی۔ قبل ازیں مودی سرکار کی جانب سے کرائے گئے الیکشن کے ڈھونگ کو بھی بہادر کشمیریوں نے مسترد کرتے ہوئے مکمل بائیکاٹ کیا تھا۔