ہنسی کرونیئے: میچ فکسنگ میں ملوث ساؤتھ افریقی جو اپنے ساتھ کئی راز لے گئے

بی بی سی اردو  |  Jun 01, 2025

Getty Images

نوٹ: یہ تحریر اس سے قبل یکم جون 2020 کو شائع کی گئی تھی جسے آج کے دن کی مناسبت سے دوبارہ پیش کیا جا رہا ہے۔

یکم جون 2002 کو جنوبی افریقی سابق کپتان ہنسی کرونیئے جوہانسبرگ سے جارج ٹاؤن روانہ ہونے والے تھے لیکن وہ پرواز منسوخ کر دی گئی۔

یہی وجہ ہے کہ ہنسی نے ایک چھوٹا جہاز کرائے پر لیا اور اس میں واحد مسافر کے طور سوار ہوئے لیکن یہ بدقسمت طیارہ جارج ٹاؤن ایئرپورٹ پر لینڈنگ سے پہلے ہی قریب واقع پہاڑ سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا اور ہنسی کرونیے طیارے کے دونوں پائلٹوں سمیت اس حادثے میں ہلاک ہو گئے۔

ہنسی کرونیے کی موت کو 22 سال ہو چکے ہیں لیکن دنیا انھیں بھلانے کے لیے تیار نہیں۔

اگرچہ وہ میچ فکسنگ سکینڈل کے ایک اہم کردار کے طور پر یاد کیے جاتے ہیں لیکن انھیں یاد کرتے ہوئے نفرت آمیز الفاظ کے بجائے حیرانی اور ہمدردی کے جذبات زیادہ غالب ہوتے ہیں کہ ایک باوقار اور ایماندار کرکٹر کیسے اس گھناؤنے عمل (میچ فکسنگ) کا حصہ بن گیا؟

کرونیے کے بارے میں مشہور تھا کہ وہ بطور کرکٹر اور کپتان مضبوط اعصاب کے مالک تھے جو میدان میں بہت خاموشی کے ساتھ اپنی حکمت عملی ترتیب دیتے نظر آتے اور میدان سے باہر بھی وہ بڑے تحمل سے میڈیا سے بات کرتے دکھائی دیتے تھے۔

ان کے پرستار صرف جنوبی افریقہ تک ہی محدود نہیں بلکہ پوری دنیا میں موجود تھے اور شاید یہی وجہ ہے کہ جب میچ فکسنگ سکینڈل میں ان کا نام آیا تو کرکٹ کے سب مداحوں پر حیرتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے تھے۔

Getty Imagesکرونیے سب کو دھوکہ دیتے رہے

جب دہلی پولیس نے سات اپریل 2000 کو ہنسی کرونیے کے مبینہ طور پر میچ فکسنگ میں ملوث ہونے اور ایک بک میکر سنجے چاؤلہ کے ساتھ ٹیلی فون گفتگو کی بنیاد پر باضابطہ مقدمہ درج کرنے کا اعلان کیا تو ایسا لگا کہ جیسے پورا جنوبی افریقہ ان کے دفاع میں آگے آ گیا ہو۔

کوئی بھی یہ ماننے کے لیے تیار نہ تھا کہ کرونیے ایسا کچھ کر سکتے ہیں۔ وہ نہ صرف جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کے کپتان تھے بلکہ ملک میں انھیں قومی ہیرو کا درجہ حاصل تھا۔

ہنسی کرونیے کے چرچ کے پادری رے مک کاؤلی ہوں یا جنوبی افریقی ٹیم کے کوچ گراہم فورڈ، سب نے اسے محض الزام تراشی قرار دیا جبکہ سابق کوچ باب وولمر کا کہنا تھا کہ اپریل فول کا اس سے زیادہ خراب مذاق کوئی اور نہیں ہو سکتا۔

جب یہ خبر منظرعام پر آئی تو جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ کے صدر ڈاکٹر علی باقر نے فوری طور پر ہنسی کرونیے سے رابطہ کیا اور دونوں کی گفتگو کے بعد ڈاکٹر علی باقر کی جانب سے جو بیان جاری کیا گیا اس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ ان کا کپتان میچ فکسنگ میں ملوث نہیں ہے۔ اس دوران انڈیا اور جنوبی افریقہ کے سفارتی تعلقات میں بھی گرما گرمی آ گئی تھی۔

Getty Imagesبک میکرز سے پیسے لینے کا اعتراف

گیارہ اپریل 2000 کی صبح ہونے میں ابھی بہت وقت باقی تھا جب ہنسی کرونیے نے جنوبی افریقی ٹیم کے چیف سکیورٹی افسر روری سٹین کو فون کر کے ہوٹل میں اپنے کمرے میں بلایا اور اپنا تحریر کردہ بیان ان کے حوالے کر دیا۔

روری سٹین نے جب وہ بیان پڑھا تو وہ حیران رہ گئے کیونکہ اس میں وہ سب کچھ تحریر تھا جس سے کرونیے پچھلے چند روز کے دوران انکار کرتے آئے تھے۔

یہ سب کچھ ایسے وقت ہوا جب اگلے ہی روز جنوبی افریقہ کو ڈربن میں آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلنا تھا۔

جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ کے صدر ڈاکٹر علی باقر نے ہنسی کرونیے کو فوری طور پر معطل کر کے شان پولاک کو کپتان بنانے کا اعلان کیا جس کے بعد کنگ کمیشن تشکیل دیا گیا جس نے ہنسی کرونیے پر تاحیات پابندی عائد کر دی تھی۔

میچ فکسنگ کے الزامات سے انڈین کرکٹ کو بام عروج پر پہنچانے والے ’گاڈ آف دی آف سائیڈ‘ سورو گنگولی محمد آصف: وہ ’جادوگر‘ بولر جس کی انگلیوں نے عظیم ترین بلے باز نچا ڈالےسپاٹ فکسنگ سکینڈل کے 10 سال: دنیا کو دھوکہ دینے والی تین ’نو بالز‘اظہر الدین: ’کلائی کے جادوگر‘ انڈین کپتان جن کا کیریئر میچ فکسنگ کے الزام کی نذر ہواGetty Imagesپانچ رینڈ یومیہ سے بک میکر کے لاکھوں تک

ہنسی کرونیے نے کرکٹ سے جائز ناجائز کتنا کمایا اس کا کوئی حساب کتاب موجود نہیں ہے لیکن کرکٹ سے ان کی والہانہ محبت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب وہ سولہ برس کے تھے تو فری سٹیٹ کے صوبائی میچوں میں سکور بورڈ پر ڈیوٹی دیا کرتے تھے جس میں انھیں لنچ کے علاوہ پانچ رینڈ یومیہ ملا کرتے تھے۔

یہی کرکٹ میں ہنسی کرونیے کی پہلی آمدنی کہی جا سکتی ہے اور جب وہ جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم میں آئے تو دولت شہرت اور عزت سب کچھ ان کی منتظر تھی لیکن بک میکرز سے روابط کے بعد انھیں پیسے اور تحائف تو ملتے رہے لیکن ساتھ ہی وہ اس مافیا کے شکنجے میں جکڑتے چلے گئے۔

Getty Images

ہنسی کرونیے کی زندگی میں بک میکر سنجے چاؤلہ کا ذکر نمایاں ہے جسے برطانوی حکومت نے بیس سال انگلینڈ میں رہنے کے بعد انڈیا کے حوالے کیا تھا اور بعدازاں عدالت نے ان کی ضمانت منظور کر لی تھی۔

دوسری جانب ہنسی کرونیے کی بیوہ برتھا نے کرونیے کی موت کے ایک سال بعد ہی ایک فنانشل آڈیٹر جیک ڈوپلیسی سے شادی کر لی تھی۔ زندگی ان سب کے لیے اسی طرح رواں دواں ہے لیکن کرونیے کے لیے جیسے سب کچھ تھم گیا۔

کرکٹ میں کرپشن: مسٹر ایکس، بٹ کوائن میں ادائیگیاں اور مفرور ہوتے مشتبہ افرادپاکستانی کرکٹ کے ’کرپٹ‘ کھلاڑیمحمد آصف: وہ ’جادوگر‘ بولر جس کی انگلیوں نے عظیم ترین بلے باز نچا ڈالےمیچ فکسنگ سکینڈل: کرکٹرز فون کالز کے ذریعے کیسے پکڑے گئے تھے؟اظہر الدین: ’کلائی کے جادوگر‘ انڈین کپتان جن کا کیریئر میچ فکسنگ کے الزام کی نذر ہوامیچ فکسنگ کے الزامات سے انڈین کرکٹ کو بام عروج پر پہنچانے والے ’گاڈ آف دی آف سائیڈ‘ سورو گنگولی
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More