اسلام آباد میں کال سینٹرز کے ذریعے اربوں روپے کی ڈیجیٹل ڈکیتی کی وارداتوں میں مزید انکشافات سامنے آگئے ہیں۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے بینکنگ سرکل نے مزید جعلی بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگا لیا ہے، مختلف بینکوں اور مائیکروفنانس بینک اکاؤنٹس کی تعداد 192 تک پہنچ گئی۔
ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے بتایا ہے کہ جعلی کمپنیوں کے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اب تک 400 ارب روپے منتقل کیے گئے ہیں۔
جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی بٹ کوائن کے ذریعے بیرون ممالک منی لانڈرنگ بھی کی گئی۔
تحقیقات میں سائبر کرائم کے ملوث افسران کے گرد بھی گھیرا تنگ کردیا گیا، ڈیجیٹل گینگ کی سربراہ ندا خان کے موبائل فرانزک سے اہم مواد بھی مل گیا ہے۔
ندا خان کے موبائل سے سائبر کرائم کے افسران کی چیٹ بھی ریکارڈ کا حصہ بن گئی، ندا خان کی ٹریول ہسٹری اور بعض افسران کی ٹریول ہسٹری بھی تحقیقاتی ٹیم نے حاصل کرلی ہے۔
ایف آئی اے اسلام آباد زون کے کمرشل بینکنگ سرکل نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
ایف آئی اے بینکنگ سرکل نے اسٹیٹ بنک کی رپورٹ کی بنیاد پرمقدمہ درج کیا تھا۔