کراچی کے مختلف علاقوں میں چند منٹوں کے وقفے سے ایک بار پھر زلزلے کے دو جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق پہلے زلزلے کی شدت 2.5 اور دوسرے زلزلے کی شدت 2.6 تھی اور ان کا مرکز ڈی ایچ اے سٹی کے اطراف 40 کلو میٹر زیرِ زمین تھا، زلزلوں کے جھٹکوں کے نتیجے میں لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور کئی لوگ گھروں سے نکل آئے۔
واضح رہے کہ یکم جون سے کراچی میں شروع ہونے والے زلزلوں کے جھٹکوں کی مجموعی تعداد اب 42 ہوچکی ہے۔
سونامی وراننگ سیل کراچی کے سربراہ امیر حیدر نے گزشتہ دنوں اعتراف کیا تھا کہ ملیر اور ملحقہ آبادیوں میں 2011 اور 2012 کے علاوہ ہر سال زلزلے آئے، 2009 میں 3 ماہ تک 15 کے قریب زلزلے آئے۔
انہوں نے کہا تھا کہ حالیہ زلزلوں کی تعداد آہستہ آہستہ کم ہورہی ہے، ماضی میں آلات کی کمی کی وجہ سے زلزلے بروقت ریکارڈ کا حصہ نہ بن سکے، 14 ستمبر 2003 کو کراچی میں سب سے زیادہ 4.6 شدت کا زلزلہ ریکارڈ ہوا تھا۔