امریکی ریاست ٹیکساس میں شدید بارش اور سیلاب کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 51 ہو گئی ہے جبکہ لاپتہ ہونے والی 23 بچیوں کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ مرنے والوں میں 15 بچے بھی شامل ہیں۔
جمعے کی رات کو اچانک بہت زیادہ بارش سے ٹیکساس کے دریائے گوادولوپ میں طغیانی پیدا ہو گئی تھی اور اس کے کنارے پر لگے سمر کیمپ میں شریک 23 بچیوں سمیت درجنوں افراد لاپتہ ہو گئے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ان کی تلاش تاحال جاری ہے تاہم والدین نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کوششیں تیز کی جائیں۔
حکام کی جانب سے خبردار بھی کیا گیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے کیونکہ کیر کاؤنٹی کے کئی دور دراز علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں۔
ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ ٹریوس کے علاقے میں مزید چار ہلاکتوں کی اطلاع ملی ہے جبکہ 13 لاپتہ ہیں، اسی طرح کینڈل میں بھی ایک شخص کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
حکام کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ 850 سے زائد افراد کو بچا لیا گیا ہے جن میں سے زیادہ تر اچانک پانی آنے کے بعد درختوں اور پہاڑوں پر چڑھ گئے تھے۔
کیرویلی کے سٹی مینیجر ڈیلٹن رائس نے سنیچر کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ لاپتہ ہونے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ ابھی تک تمام معلومات سامنے نہیں آئیں۔
جمعے کی رات شدید بارش سے دریائے گوادولوپ کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوا (فوٹو: اے ایف پی)
جمعے کی صبح کو اچانک اس وقت بحرانی کیفیت پیدا ہو گئی تھی جب شدید بارش سے دریائے گوادولوپ اور اردگرد کے برساتی نالوں کی سطح میں اتنہائی تیزی سے اضافہ ہوا۔
ٹیکساس کے موسمیاتی مرکز کا کہنا ہے کہ کیر کاؤنٹی میں لگائی گئی ایمرجنسی زیادہ تر علاقوں میں ختم کر دی گئی ہے۔
یہ ایک پہاڑی علاقہ ہے جس میں کئی تاریخی مقامات بھی موجود ہیں اور اپنے خوبصورت نظاروں کی وجہ سے سیاحوں کے لیے گہری دلچسپی رکھتا ہے۔
ٹیکساس کے گورنر ڈین پیٹرک کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ امریکہ کا یوم آزادی منانے کے لیے دریاؤں کے کناروں پر پہنچے تھے۔