ائیر انڈیا طیارے کی تباہی کا ذمہ دار جہاز کے کپتان کو کیوں ٹہرایا جارہا ہے؟ چونکا دینے والے دعوے

ہماری ویب  |  Jul 17, 2025

جون 2025 کا وہ سیاہ دن، جب لندن جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز احمد آباد سے اڑان بھرتے ہی چند لمحوں میں ملبے کا ڈھیر بن گئی، اب نئے انکشافات کی روشنی میں ایک اور سانحے کی شکل اختیار کر گیا ہے, اور اس سانحے کا مرکز بنے ہیں وہی شخص جو اس پرواز کی کمان سنبھالے بیٹھا تھا: کپتان سُومیت صبروال۔

امریکا کے ایک بڑے خبررساں ادارے نے حال ہی میں اس حادثے کے بلیک باکس ڈیٹا سے حاصل شدہ تفصیلات شیئر کی ہیں جنہوں نے اس حادثے کے محرکات پر ایک نیا سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، طیارے کے دونوں انجنوں کو ایندھن فراہم کرنے والے اہم سوئچز، خود کپتان صبروال نے فلائٹ کے آغاز میں بند کر دیے تھے۔ جیسے ہی بوئنگ ڈریم لائنر نے فضا میں قدم رکھا، ساتھ موجود جونیئر پائلٹ کلائیو کندر نے حیرت سے پوچھا: "آپ نے یہ سوئچ کیوں کاٹ دیے؟" لیکن تجربہ کار کپتان کی طرف سے نہ کوئی پریشانی، نہ کوئی گھبراہٹ, صرف خاموشی۔

یہ پرسکون رویہ شاید صبروال کے 15,000 گھنٹے سے زائد فلائنگ تجربے کا نتیجہ تھا، لیکن اس خاموشی نے 260 زندگیاں خاموش کر دیں۔ رپورٹ کے مطابق، جونیئر پائلٹ جو خود بھی 3,400 گھنٹے کا تجربہ رکھتا تھا، اُس لمحے پہلے ششدر اور پھر خوف زدہ ہو گیا۔ یہ سب کچھ اس وقت ہوا جب جہاز میں گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ سمیت درجنوں غیر ملکی اور معصوم شہری سوار تھے۔

پہلی بھارتی رپورٹ میں صرف اتنا لکھا گیا تھا کہ کاک پٹ میں "کنفیوژن" تھا، کسی کو موردِ الزام نہیں ٹھہرایا گیا۔ لیکن اب امریکی رپورٹ نے یہ "کنفیوژن" ایک باقاعدہ عمل کے طور پر ظاہر کیا ہے جس کی ابتدا خود کپتان نے کی۔

یہ حادثہ صرف آسمان سے زمین پر گرنے والا طیارہ نہیں تھا. یہ ایک خوابوں، خاندانوں، اور مستقبل کی تباہی تھی۔ جہاز میڈیکل کالج کی عمارت پر جا گرا، جس کے باعث مزید 19 جانیں ضائع ہوئیں۔ 242 مسافروں میں سے 241 ہلاک ہوئے، صرف ایک برطانوی نژاد بھارتی مسافر معجزاتی طور پر زندہ بچا, وہ بھی 11A سیٹ پر موجود تھا۔

کپتان صبروال کے بارے میں یہ بھی سامنے آیا کہ وہ کچھ ہی ماہ بعد ریٹائر ہونے والے تھے، شادی نہیں کی تھی اور ان کا خاندان سول ایوی ایشن سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے روانگی سے قبل اپنے والد کو بتایا تھا کہ "لندن پہنچ کر فون کروں گا" مگر اس فون کال کی نوبت نہ آئی۔

جونیئر پائلٹ کلائیو، جس کی دو ماہ بعد شادی طے تھی، بچپن سے ہوا میں پرواز کرنے کے خواب دیکھتا آیا تھا۔ اس کی والدہ ایئر انڈیا کی ایئر ہوسٹس رہ چکی تھیں, ایک خواب جو اب ملبے میں دفن ہو چکا ہے۔

ایئر انڈیا نے اپنے دفاع میں دعویٰ کیا ہے کہ دونوں پائلٹس کے طبی اور نشہ آور اشیاء سے متعلق ٹیسٹ منفی آئے تھے۔ پھر سوال یہ ہے: اگر جسمانی حالت ٹھیک تھی، تو ذہنی کیفیت میں کیا مسئلہ تھا؟ یا کچھ اور؟

اب تک بوئنگ، بھارتی سول ایوی ایشن اور ایئر انڈیا نے ان نئے انکشافات پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More