روس کا یوکرین پر ’اب تک کا سب سے بڑا حملہ‘ ، کیئف پر 800 سے زائد ڈرونز برسا دیے

اردو نیوز  |  Sep 07, 2025

روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیئف پر ڈورنز اور میزائلوں کے ساتھ اس لڑائی کا ’اب تک کا سب سے بڑا‘ فضائی حملہ کیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق اتوار کو کیے گئے اس حملے کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہوئے جبکہ کیئف میں ایک اہم سرکاری عمارت سے دھوئیں کے مرغولے فضاء میں بلند ہوتے دیکھے گئے ہیں۔

حکام کے مطابق روس نے یوکرین پر 805 ڈورن فائر کیے ہیں۔

یوکرین کی ایئر فورس کے ترجمان یوریے اہنت اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ روس کی جانب سے اب تک کا سب سے بڑا حملہ تھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ روس نے مختلف اقسام کے 13 میزائل بھی فائر کیے ہیں۔

یوکرین کی ایئر فورس نے اپنے بیان میں بتایا کہ انہوں نے 747 ڈرونز اور چار میزائلوں کو مار گرایا ہے۔

اے پی سے وابستہ رپورٹرز نے کیئف کے وزراء کی کابینہ کے لیے مختص عمارت سے دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا تاہم یہ تصدیق نہیں ہو سکی کہ اس کی وجہ ڈرون کا لگنا ہے یا پھر یہ یوکرین کی ایئر فورس کی جانب سے گرائے گئے ڈرونز اور میزائل کے ملبے کا دھواں تھا۔

اس عمارت میں یوکرین کی کابینہ کے ارکان رہتے ہیں اور ان کے دفاتر بھی یہیں واقع ہیں۔

اس واقعے کے بعد پولیس نے عمارت تک رسائی مسدود کر دی اور آگ بجھانے والی گاڑیاں اور ایمبولینسز موقعے پر پہنچ گئیں۔

یوکرینی حکام کے مطابق اس حملے میں کم از کم 2 افراد ہلاک جبکہ 17 زخمی ہوئے ہیں۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امن معاہدے کے لیے روسی صدر دلادیمیر پوتن سے ملنے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)یوکرین کی وزیراعظم یولیا سیوریدنکو نے کہا ہے کہ ’یہ پہلا موقع ہے کہ دشمن کے حملے میں سرکاری عمارت کا نقصان ہوا ہے۔ اس کی چھت اور بالائی منزل متاثر ہوئی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’دنیا کو اس تباہی کا لفظوں سے نہیں بلکہ عملی طور پر جواب دینا چاہیے۔ اس وقت (روس پر) پابندیوں کے ذریعے دباؤ بڑھانے کی ضرورت ہے بالخصوص تیل اور گیس پر۔‘

کیئف کی انتظامیہ کے سربراہ تیمور تکاچینکو نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک ماں اور ان کا تین ماہ کا بچہ شامل ہے جن کی لاشیں ملبے سے نکالی گئی ہیں۔

اے پی کے مطابق یہ حملہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران روس کی جانب سے کیا گیا دوسرا بڑا ڈرون اور میزائل حملہ ہے جس کے بعد امن کی امیدیں دم توڑتی ہوئی محسوس ہو رہی ہیں۔

اس سے قبل یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امن معاہدے کے لیے روسی صدر دلادیمیر پوتن سے ملنے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا اور امریکہ پر زور دیا تھا کہ وہ سخت پابندیاں عائد کر کے روس کو جنگ ختم کرنے پر مجبور کرے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More