Getty Images
ہمارے پھیپھڑوں کی حالت ہماری مجموعی صحت کے بارے میں بہت کچھ بتا سکتی ہے۔ اچھی خبر یہ ہے کہ آپ اپنے پھیپھڑوں کو بہتر حالت میں لا سکتے ہیں۔
آپ کے خیال میں آپ کے پھیپھڑوں کی عمر کتنی ہے؟ ہر سانس کے ساتھ وہ آلودگی، جراثیم، دھول اور الرجی پیدا کرنے والے ذرات کے سامنے آتے ہیں۔ اس سے ان نازک اعضا پر برا اثر پڑتا ہے اور وہ تیزی سے بوڑھے ہو سکتے ہیں۔ لیکن پھیپھڑوں کی حالت آپ کے جسم کے باقی حصوں کی عمر بڑھنے پر بھی اثر ڈالتی ہے۔
مئی 2025 کے شروع میں، سانس کے ماہرین کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے ایک ایسی تحقیق شائع کی جو یہ بتاتی ہے کہ ہمارے پھیپھڑوں کی کارکردگی عمر کے ساتھ کیسے بدلتی ہے۔ یہ تحقیق 20ویں صدی کے دوران 30,000 مردوں اور عورتوں کے ڈیٹا پر مبنی تھی۔ اس سے پتا چلا کہ ہمارے پھیپھڑوں کی کارکردگی 20 کی دہائی کے شروع یا وسط میں عروج پر ہوتی ہے۔ عورتوں کے پھیپھڑوں کی صلاحیت عام طور پر مردوں سے چند سال پہلے عروج پر ہوتی ہے اور اس کے بعد یہ کم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔
بارسلونا انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل ہیلتھ کی پروفیسر جوڈتھ گارسیا آئیمرک کے مطابق، یہ عمر بڑھنے کا ایک قدرتی عمل ہے۔ سگریٹ نوشی، ہوا کی آلودگی اور دمہ جیسی بیماریوں سے یہ کمی مزید تیز ہو سکتی ہے۔
گارسیا کہتی ہیں کہ اگر آپ کے پھیپھڑوں کی صلاحیت عروج کے وقت بہتر ہو تو آپ کو بعد کی زندگی میں سانس کی دائمی بیماریوں اور دیگر پھیپھڑوں سے متعلق مسائل کے خلاف زیادہ تحفظ ملے گا۔ لیکن پھیپھڑوں کی صحت کا تعلق صرف سانس سے نہیں بلکہ آپ کے مدافعتی نظام، وزن اور یہاں تک کہ دماغ سے بھی ہے۔
تو آپ کے پھیپھڑے کتنے صحت مند ہیں؟ اور کیا آپ ان کی حالت کو بہتر کرنے کے لیے کچھ کر سکتے ہیں؟
Getty Images
اوپر بیان کی گئی تحقیق میں پھیپھڑوں کی صحت جانچنے کے لیے مہنگے آلات استعمال کیے گئے لیکن آپ گھر پر ایک آسان طریقے سے اپنے پھیپھڑوں کی جانچ کر سکتے ہیں۔ آپ کو بس ایک بڑی پلاسٹک کی بوتل، ایک بالٹی یا باتھ ٹب اور ربڑ کی ایک نلی کی ضرورت ہے۔ پھر نیچے دیے گئے اقدامات کریں:
سب سے پہلے، ایک ماپنے والے جگ میں 200 ملی لیٹر (سات اونس) پانی ناپیں، اسے پلاسٹک کی بوتل میں ڈالیں اور پانی کی سطح کو قلم سے نشان زد کریں۔مزید 200 ملی لیٹر پانی ڈالیں، نئی سطح کو نشان زد کریں اور اس عمل کو دہرائیں جب تک بوتل بھر نہ جائے۔بالٹی یا باتھ ٹب کو پانی سے بھریں اور بھری ہوئی بوتل کو اس میں ڈبوئیں، پھر بوتل کو پانی کے اندر الٹ دیں۔بوتل کو اسی الٹی حالت میں رکھتے ہوئے، ربڑ کی نلی کو بوتل کے منہ میں ڈالیں۔ نلی کو مضبوطی سے فٹ ہونے کی ضرورت نہیں۔گہری سانس لیں اور نلی میں پھونکیں۔گنیں کہ آپ بوتل سے کتنے نشانات (لائنوں) تک پانی باہر نکال سکتے ہیں۔لائنوں کی تعداد کو 200 ملی لیٹر سے ضرب دیں (مثال کے طور پر، تین لائنیں ہوں تو 600 ملی لیٹر)۔ یہ تعداد آپ کی پھیپھڑوں کی اہم صلاحیت ہے، جسے فورسڈ وائٹل کیپیسٹی (ایف وی سی) بھی کہتے ہیں۔جو لوگ کبھی سگریٹ نہیں پیتے انھیں بھی پھیپھڑوں کا کینسر کیوں ہو جاتا ہے؟طویل مدتی کووڈ: سکین میں پھیپھڑوں کو ہونے والے پوشیدہ نقصانات کی نشاندہیغزہ کے ملبے میں ’خاموش قاتل‘، وہ زہریلا مواد جو پھیپھڑوں کے کینسر کا سبب بن سکتا ہے’قاتل فنگس‘ کیا ہے؟ جان لیوا فنگل انفیکشن سے خود کو کیسے محفوظ رکھا جائے؟
جان ڈکنسن، جو یونیورسٹی آف کینٹ میں ورزش سے متعلق سانس کا کلیننگ چلاتے ہیں، کہتے ہیں ’یہ ٹیسٹ اس بات کو دیکھتا ہے کہ آپ کتنی ہوا باہر نکال سکتے ہیں، اسے پھیپھڑوں کی اہم صلاحیت کہا جاتا ہے۔‘
’یہ اصطلاح سب سے پہلے 1840 کی دہائی میں انگریز سرجن جان ہچنسن نے استعمال کی تھی۔ انھوں نے دیکھا کہ جو لوگ کم مقدار میں ہوا سانس کے ذریعے باہر نکال پاتے تھے، ان کی زندگی کم ہوتی تھی۔‘
امریکن لنگ ایسوسی ایشن کے مطابق، عمر بڑھنے کی وجہ سے پھیپھڑوں کی اہم صلاحیت (ایف وی سی) ہر دہائی میں تقریباً 0.2 لیٹر کم ہو سکتی ہے، یہاں تک کہ صحت مند لوگوں میں جو کبھی سگریٹ نہیں پیتے۔ تحقیق بتاتی ہے کہ نارمل اور صحت مند ایف وی سی 3 سے 5 لیٹر کے درمیان ہوتی ہے۔
جان ڈکنسن کہتے ہیں کہ اگر آپ کو اس گھریلو ٹیسٹ میں کم نتیجہ ملے تو زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ ’بہت سے لوگوں کو اپنے پھیپھڑوں کو مکمل طور پر خالی کرنے میں دشواری ہوتی ہے، اس لیے نتیجہ کم آ سکتا ہے۔‘
لیکن آپ اپنے پھیپھڑوں کی صحت اور ان کی کارکردگی میں کمی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
آپ کے پھیپھڑے آپ کی مجموعی صحت کو کیسے متاثر کرتے ہیں
تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ جیسے جیسے ہماری عمر بڑھتی ہے، ہمارے پھیپھڑوں کے بافت (ٹشو) لچک کھو دیتے ہیں، سانس کے پٹھوں جیسے ڈائفریم کمزور ہو جاتے ہیں اور پسلیوں کا پنجرہ پھیلنے اور سکڑنے کی صلاحیت کھو دیتا ہے۔ گارسیا آئیمرک کہتی ہیں، ’اگر پھیپھڑوں کی کارکردگی بہت زیادہ کم ہو جائے تو لوگوں کو سانس کی کمی جیسی علامات محسوس ہو سکتی ہیں۔ اس سے ایک بیماری ہو سکتی ہے جسے دائمی رکاوٹ والی پھیپھڑوں کی بیماری (COPD) کہتے ہیں، جو پھیپھڑوں کی کمزور کارکردگی کی وجہ سے ہوتی ہے۔‘
لیکن پھیپھڑوں کی خراب صحت صرف پھیپھڑوں کی بیماریوں کا خطرہ نہیں بڑھاتی۔ یہ دیگر حیران کن بیماریوں سے بھی جڑی ہوتی ہے، جیسے کہ ہائی بلڈ پریشر، آٹو امیون بیماریاں، میٹابولک بیماریاں، کمزوری اور حتیٰ کہ دماغی صلاحیت میں کمی۔
کینیڈا کی میک ماسٹر یونیورسٹی کی پروفیسر ڈان بوڈش، جو عمر بڑھنے اور قوت مدافعت کی ماہر ہیں، کہتی ہیں کہ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ پھیپھڑے دل اور خون کی گردش سے جڑے ہوتے ہیں، اور ہمارے قوت مدافعت کے نظام سے بھی ان کا اہم تعلق ہوتا ہے، جسے وہ ’لنگ-امیون ایکسس‘ کہتی ہیں۔
وہ کہتی ہیں، ’پھیپھڑوں میں لاکھوں مدافعتی خلیے ہوتے ہیں جو اہم کام کرتے ہیں، جیسے ہوا کی آلودگی کے ذرات صاف کرنا، انفیکشن سے لڑنا، اور سانس لینے اور چھوڑنے سے ہونے والے نقصان کی مرمت کرنا۔‘
بوڈش کے مطابق، اگر پھیپھڑوں کے مدافعتی خلیے تمام ذرات کو صاف نہ کر سکیں جو پھیپھڑوں میں جمع ہوتے ہیں، تو وہ سوزش کو بڑھاتے ہیں، جس سے پھیپھڑوں میں داغ پڑ سکتے ہیں، جسے پلمونری فائبروسس کہتے ہیں۔ اس سے پھیپھڑے سخت ہو جاتے ہیں اور ان کی کارکردگی کم ہو جاتی ہے۔ پھیپھڑوں میں سوزش ہمارے جسم کے سانس کے انفیکشن کے ردعمل کو بھی بدل دیتی ہے، کیونکہ مدافعتی ردعمل مزید نقصان پہنچا سکتا ہے۔
پھیپھڑوں کی کمزور کارکردگی کا تعلق عمر سے متعلق دیگر صحت کے مسائل سے بھی ہے، جیسے کہ دل کی بیماری، ہڈیوں کی کمزوری (آسٹیوپوروسس)، ٹائپ ٹو ذیابیطس اور یادداشت میں کمی۔ اگرچہ اس تعلق کی صحیح نوعیت ابھی پوری طرح سمجھ میں نہیں آئی۔ بوڈش کا ماننا ہے کہ پھیپھڑوں سے شروع ہونے والی سوزش پورے جسم میں پھیل سکتی ہے۔
Getty Imagesصحت مند پھیپھڑوں کے فوائد
ہمارے پھیپھڑوں اور مجموعی صحت کا رشتہ دو طرفہ ہے۔ بوڈش کہتی ہیں کہ اگر ہم اپنے پھیپھڑوں کو نسبتاً صحت مند رکھیں تو ہم بعد کی زندگی میں زیادہ دیر تک بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
ڈکنسن کہتے ہیں ’اگرچہ عمر بڑھنے کے ساتھ پھیپھڑوں کی صلاحیت کم ہوتی ہے، لیکن جو لوگ اپنے پھیپھڑوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں، ان کے لیے یہ پریشانی کی بات نہیں۔ صحت مند پھیپھڑوں میں پورے جسم کو آکسیجن فراہم کرنے اور کاربن ڈائی آکسائیڈ نکالنے کی کافی صلاحیت ہوتی ہے۔ لیکن اگر یہ کمی تیزی سے بڑھے تو ہماری صحت اور زندگی کے معیار پر اثر پڑ سکتا ہے۔‘
اگر آپ اپنے پھیپھڑوں کے بارے میں فکر مند ہیں تو ڈکنسن مشورہ دیتے ہیں کہ ڈاکٹر کے پاس جائیں اور پھیپھڑوں کی کارکردگی کا ٹیسٹ کروائیں۔ اس ٹیسٹ میں ایک آلے (سپائرومیٹر) میں سانس لینا ہوتا ہے جو آپ کے سانس کی مقدار اور رفتار ناپتا ہے۔
سپائرومیٹر آپ کی پھیپھڑوں کی اہم صلاحیت (ایف وی سی) کو درست طریقے سے ناپتا ہے، ساتھ ہی آپ کے ایک سیکنڈ میں باہر نکالی جانے والی ہوا کی مقدار (ایف ای وی ون) کو بھی۔ یہ دونوں اعداد کے تناسب سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ آپ کے سانس کے راستے میں کوئی رکاوٹ تو نہیں۔ یہ تمام اعداد آپ کے پھیپھڑوں کی صحت کی مجموعی تصویر دیتے ہیں۔
ڈکنسن کہتے ہیں ’اگر آپ کو کوئی علامات نہیں ہیں تو ہر 10 سال بعد پھیپھڑوں کی کارکردگی کا ٹیسٹ کروانا اچھا ہے۔ لیکن اگر آپ کو غیر معمولی سانس کی کمی کی علامات ہوں تو فوراً ٹیسٹ کروائیں۔‘
پھیپھڑوں کی کارکردگی کو کیسے بہتر بنایا جائے
جب آپ اپنے پھیپھڑوں کی حالت جان لیں، تو آپ کچھ احتیاطی اقدامات کر کے اپنے پھیپھڑوں کی صلاحیت بڑھا سکتے ہیں اور عمر کے ساتھ آنے والی کمی کو کم کر سکتے ہیں۔
مثال کے طور پر، باقاعدہ ورزش سانس کے راستوں کی سوزش کو کم کرتی ہے اور سانس لینے والے پٹھوں کی طاقت اور برداشت بڑھاتی ہے۔ کھانے میں نمک کم کرنا بھی فائدہ مند ہو سکتا ہے، کیونکہ تحقیق کے مطابق زیادہ نمک پھیپھڑوں کی سوزش اور داغ (فائبروسس) کو بدتر بنا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، مچھلی کے تیل، اینٹی آکسیڈنٹس، اور وٹامن سی اور ای سے بھرپور غذا پھیپھڑوں کی دیواروں کو نقصان سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔
بوڈش سگریٹ اور ویپنگ دونوں چھوڑنے کی تجویز دیتی ہیں تاکہ سوزش پیدا کرنے والے کیمیکلز سے بچا جا سکے۔ یونیورسٹی آف مینیسوٹا کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈینیل کریگ ہیڈ کہتے ہیں کہ صحت مند وزن برقرار رکھنا اور زیادہ جسمانی چربی سے بچنا بھی پھیپھڑوں کی اچھی کارکردگی کے لیے ضروری ہے۔ وہ کہتے ہیں ’پیٹ کی چربی پھیپھڑوں کے مکمل طور پر پھیلنے کی صلاحیت کو روک سکتی ہے۔‘
لیکن ایک اور طریقہ بھی ہے جس سے ہم پھیپھڑوں کی کارکردگی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ 1990 کی دہائی کے وسط سے، انسپائریٹری مسل ٹریننگ (آئی ایم ٹی) یعنی ایک ایسے آلے سے سانس لینا جو مزاحمت پیدا کرتا ہے، سانس کے پٹھوں کی طاقت بڑھانے کا ایک طریقہ بن گیا ہے۔ یہ کھلاڑیوں، گلوکاروں سے لے کر دمہ اور COPD جیسے سانس کے مسائل والے لوگوں کے لیے مفید ہے۔ تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ آئی ایم ٹی ورزش کی صلاحیت بہتر بناتا ہے اور بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے۔
انسپائریٹری مسل ٹریننگ (آئی ایم ٹی) کے لیے سب سے بہترین طریقہ ایک طبی آلہ ہے جسے پاوربریتھ کہتے ہیں۔ اسے برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) اور دیگر صحت کے اداروں نے ایک منظور شدہ طبی پروڈکٹ کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے اسے کووڈ سے صحت یابی کے لیے ایک مفید آلے کے طور پر اجاگر کیا ہے۔ دنیا بھر کے ہسپتال اسے آپریشن سے پہلے لوگوں کے پھیپھڑوں کی کارکردگی بہتر بنانے (پری ہبلیٹیشن)، پلمونری فائبروسس کے علاج، اور انتہائی نگہداشت میں وینٹی لیٹر پر رہنے والے مریضوں کی مدد کے لیے استعمال کرتے ہیں تاکہ ان کے صحت یاب ہونے کے امکانات بڑھیں۔
Getty Images
کریگ ہیڈ کے مطابق، تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ دن میں دو بار 30 سانسوں کے آئی ایم ٹی سیشن سانس کے پٹھوں کی طاقت بڑھانے کے لیے کافی ہیں۔
پاوربریتھ انٹرنیشنل کی میڈیکل آفیسر سبرینہ برار کہتی ہیں کہ آئی ایم ٹی کرنا ایسا ہے جیسے آپ اپنے بازوؤں یا ٹانگوں کے پٹھوں کے لیے ویٹ لفٹنگ کر رہے ہوں۔ وہ کہتی ہیں، ’سانس لینے والے پٹھوں کو مضبوط کرنا، جیسے جسم کے دیگر پٹھوں کو مضبوط کرنا، سانس کے پٹھوں کی برداشت اور طاقت بڑھاتا ہے اور عمر کے ساتھ پھیپھڑوں کی کارکردگی کی کمی کو کم کرتا ہے۔‘ اس کا مقصد ڈائفریم اور پسلیوں کے درمیان کے پٹھوں کو متحرک کرنا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ جیسے جیسے پھیپھڑوں کی طاقت بڑھتی ہے، مزاحمت کو آہستہ آہستہ بڑھانا ہے۔
ایک اور آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ گانا گانا شروع کریں یا کوئی آلہ (جیسے بانسری) بجانا سیکھیں۔ نیویارک شہر کے لوئس آرمسٹرانگ سینٹر کے محققین نے دمہ کے مریضوں کی پھیپھڑوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے انھیں مختلف آلات بجانا سکھایا۔ کچھ سائنسدانوں نے تو ایک خاص قسم کی بانسری (اوکارینا) کا الیکٹرانک ورژن بھی بنایا ہے جو پھیپھڑوں کی کارکردگی بہتر کرنے میں مدد دیتا ہے۔
یونیورسٹی آف سدرن ڈنمارک کی اسسٹنٹ پروفیسر میٹ کاسگارڈ، جو خود ایک تربیت یافتہ کلاسیکی گلوکارہ ہیں، نے کئی تجربات میں حصہ لیا ہے جن میں یہ دیکھا گیا کہ گانا گانا COPD کے مریضوں کی کس طرح مدد کر سکتا ہے۔
کاسگارڈ کہتی ہیں کہ اگرچہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ گانے سے پھیپھڑوں کا موجودہ نقصان ٹھیک ہو سکتا ہے، لیکن وہ مانتی ہیں کہ یہ سانس کے پٹھوں کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کی صلاحیت بڑھا کر پھیپھڑوں کی صحت کو فائدہ پہنچا سکتا ہے۔
وہ کہتی ہیں ’گانے کی ایک اہم بات یہ ہے کہ آپ لمبے جملے گا سکتے ہیں، جس کے لیے ڈائفریم، پسلیوں کے درمیان کے پٹھوں اور پیٹ کے پٹھوں پر کنٹرول اور لچک کی ضرورت ہوتی ہے۔‘
لیکن آپ جو بھی ورزش پھیپھڑوں کے لیے منتخب کریں، یہ ہر سانس کے ساتھ اہم اعضا کو ہر قسم کے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد دے سکتی ہے۔
طویل مدتی کووڈ: سکین میں پھیپھڑوں کو ہونے والے پوشیدہ نقصانات کی نشاندہیجو لوگ کبھی سگریٹ نہیں پیتے انھیں بھی پھیپھڑوں کا کینسر کیوں ہو جاتا ہے؟غزہ کے ملبے میں ’خاموش قاتل‘، وہ زہریلا مواد جو پھیپھڑوں کے کینسر کا سبب بن سکتا ہے’قاتل فنگس‘ کیا ہے؟ جان لیوا فنگل انفیکشن سے خود کو کیسے محفوظ رکھا جائے؟