امریکہ نے قطر کو اپنی سرزمین پر فضائیہ کا مرکز بنانے کی اجازت کیوں دی ہے؟

بی بی سی اردو  |  Oct 12, 2025

Getty Images

امریکہ کے وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ اور قطر کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے جس جس کے تحت قطر کو امریکی ریاست ایڈاہو میں ایک فضائی اڈہ تعمیر کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

امریکی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ یہ اڈہ ایڈاہو کے ’ماؤنٹین ہوم ایئربیس‘ میں قائم کیا جائے گا جہاں قطر کے پائلٹوں کو ’ایف 15‘ لڑاکا طیارے اڑانے کی تربیت دی جائے گی۔

پیٹ ہیگسیٹھ نے پینٹاگون میں اپنے قطری ہم منصب سعود بن عبدالرحمن الثانی سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’یہ ہماری شراکت داری کی ایک اور مثال ہے۔‘

امریکی وزیر دفاع نے قطری حکومت اور انتظامیہ کی بھی تعریف کی اور کہا کہ انھوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے لیے کی جانے والی کوششوں میںانتہائی ’اہم کردار‘ ادا کیا ہے۔

واضح رہے کہ قطر، اسرائیل اور حماس کے درمیان کئی ماہ سے جاری بالواسطہ مذاکرات میں ایک فعال ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے۔

امریکہ کے وزیر دفاع نے کہا کہ ’ہم اس بات پر فخر محسوس کرتے ہیں کہ آج ہم ایک معاہدے پر دستخط کر رہے ہیں جس کے تحت ایڈاہو کے ماؤنٹین ہوم ایئربیس پر قطری فضائیہ کا ایک فوجی مرکز قائم کیا جائے گا۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’یہ مرکز قطری ایف 15 طیاروں اور پائلٹوں کے ایک دستے کی میزبانی کرے گا تاکہ ہماری مشترکہ تربیت کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے، اور حملہ کرنے کی صلاحیت اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے باہمی تعاون میں اضافہ کیا جا سکے۔‘

Reutersمعاہدے پر دستخط کے موقع پر امریکی وزیر دفاع اپنے قطری ہم منصب سے ہاتھ ملاتے ہوئے: ’آپ ہم پر بھروسہ کر سکتے ہیں‘

امریکی وزیر دفاع نے اپنے قطری ہم منصب سے مخاطب ہو کر کہا کہ ’آپ ہم پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔‘

تاہم پینٹاگون کے سربراہ نے یہ نہیں بتایا کہ کتنے قطری ایف 15 طیارے ایڈاہو کے اس فوجی اڈے پر موجود ہوں گے اور یہ کب کام کرنا شروع کرے گا۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے جس میں قطر کے دفاع کے لیے امریکی فوج سمیت تمام ذرائع استعمال کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔

ٹرمپ کی قطر کو دی گئی سکیورٹی ضمانت مشرق وسطیٰ کے لیے کیا معنی رکھتی ہے؟ذاتی تعلق، پس پردہ دباؤ اور دھمکی: ٹرمپ نے نتن یاہو کو غزہ امن معاہدے پر کیسے مجبور کیا؟’طے شدہ امن منصوبے میں ترامیم‘ یا ملک کی اندرونی سیاست اور دباؤ: پاکستان نے ٹرمپ کے غزہ منصوبے سے دوری کیوں اختیار کی؟کیا اسرائیل ایک بار پھر قطر میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنا سکتا ہے؟

یہ حکم نامہ امریکہ اور ایک اہم عرب اتحادی کے درمیان ایک غیر معمولی سکیورٹی معاہدے کی حیثیت رکھتا ہے جو تقریباً نیٹو اتحاد کے بعض پہلوؤں سے مشابہت رکھتا ہے۔

اس حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن قطر پر ہونے والے کسی حملے کو امریکہ کے لیے خطرہ سمجھے گا اور اس سلسلے میں ’تمام قانونی اور مناسب اقدامات کیے جائیں گے، جن میں سفارتی، اقتصادی اور ضرورت پڑنے پر فوجی اقدامات شامل ہیں تاکہ امریکی اور قطری مفادات کا دفاع کیا جائے اور امن و استحکام کو بحال کیا جائے۔‘

Getty Imagesقطر مشرق وسطیٰ میں امریکہ کے سب سے بڑے فوجی اڈے 'العدید' کی میزبانی بھی کرتا ہے۔

امریکی صدر کے اس حکمنامے کو امریکہ اور اس کے عرب اتحادی قطر کے درمیان غیر معمولی سکیورٹی معاہدہ کہا جا رہا ہے جو کہ مغربی ممالک کے اتحاد نیٹو کے طرز پر ہے اور ممکن ہے کہ قطر کے علاقائی پڑوسی اس پر حسد کریں۔

امریکہ کی جانب سے یہ قدم ایک ایسے وقت میں اُٹھایا گیا کہ جب رواں سال نو ستمبر کو اسرائیلی فضائیہ نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے حملہ کیا جس میں ایک قطری شہری ہلاک ہوا جبکہ حماس کے پانچ ارکان اس حملے میں مارے گئے۔

تاہم حماس کی جانب سے اس حملے کی بعد جاری ہونے والے بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ اسرائیل کے اس حملے میں حماس کی اعلیٰ قیادت محفوظ رہی تھی۔

قطر مشرق وسطیٰ میں امریکہ کے سب سے بڑے فوجی اڈے ’العدید‘ کی میزبانی بھی کرتا ہے۔

یہ اڈہ، جو خطے میں امریکی فضائی آپریشنز کے ہیڈکوارٹر کے طور پر کام کرتا ہے، رواں برس کے اوائل میں ایک ایرانی حملے کی زد میں آیا تھا۔ ایران نے قطر میں اس امریکی اڈے کو اپنی جوہری تنصیبات پر حملوں کے ردِعمل میں نشانہ بنایا تھا۔

کیا امریکی قانون صدر ٹرمپ کو قطر کی جانب سے 40 کروڑ ڈالر کے لگژری جہاز کا تحفہ قبول کرنے کی اجازت دیتا ہے؟ٹرمپ کی قطر کو دی گئی سکیورٹی ضمانت مشرق وسطیٰ کے لیے کیا معنی رکھتی ہے؟ٹرمپ کا غزہ منصوبہ اور مبہم اصطلاحات میں فلسطینی ریاست کا ذکر: ایک اہم قدم جسے چند بڑی رکاوٹوں کا سامنا ہے’طے شدہ امن منصوبے میں ترامیم‘ یا ملک کی اندرونی سیاست اور دباؤ: پاکستان نے ٹرمپ کے غزہ منصوبے سے دوری کیوں اختیار کی؟کیا اسرائیل ایک بار پھر قطر میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنا سکتا ہے؟ٹرمپ کی چند اسلامی ممالک کے سربراہان مملکت سے ملاقات میں شہباز شریف کی شرکت کیوں اہمیت کی حامل ہے؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More