وزیراعظم کا پاکستان اور جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیموں کے اعزاز میں عشائیہ

اردو نیوز  |  Oct 25, 2025

وزیراعظم شہباز شریف نے جنوبی افریقہ کی مہمان کرکٹ ٹیم اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔

سنیچر کی رات اسلام آباد میں پرائم منسٹر آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے جنوبی افریقہ اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان شاندار تعلقات ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔

’جاری کرکٹ سیریز پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلوں کے گہرے تعلقات اور باہمی احترام کی علامت ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ کے ساتھ مختلف سطحوں پر شاندار تعلقات ہیں اور کرکٹ بھی ان میں سے ایک ہے۔ ’جنوبی افریقہ نے کرکٹ کے عظیم کھلاڑی پیدا کیے ہیں۔‘

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے کرکٹرز نے بھی اپنے عمدہ کھیل سے ملک و قوم کا نام دنیا بھر میں روشن کیا ہے۔

’امید ہے پاکستان کرکٹ ٹیم ماضی کی طرح شاندار کھیل پیش کرے گی۔‘

وزیر اعظم نے دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی صلاحیتوں پر بھرپور اعتماد ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرکٹ محض ایک کھیل نہیں بلکہ مختلف ممالک کے عوام کو آپس میں جوڑنے کا سبب بھی ہے۔

’کرکٹ کا کھیل بھائی چارے اور امن کو فروغ دیتا ہے اس کھیل کی اصل روح کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔‘

جنوبی افریقی ٹیم کی انتظامیہ اور کھلاڑیوں نے پاکستان کی حکومت کا گرمجوشی پر شکریہ ادا کیا۔ فوٹو: پی ایم آفسبیان کے مطابق وزیراعظم نے بین الاقوامی کھیلوں کے فروغ اور کھیلوں کے بڑے ایونٹس کی میزبانی کے لیے سازگار ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جنوبی افریقی ٹیم کی انتظامیہ اور کھلاڑیوں نے پاکستان کی حکومت اور عوام کی گرمجوشی پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بتایا کیا کہ سیریز ایک یادگار تجربہ رہا، اور وہ  پاکستانی شائقین کی بھرپور حمایت اور داد سے  لطف اندوز ہوئے۔

عشائیے میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر تجارت جام کمال، وفاقی وزیر داخلہ و چیئرمیین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More