Getty Images
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئندہ ماہ سری لنکا کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کے لیے پاکستان کے 15 رُکنی سکواڈ کا اعلان کر دیا ہے۔ آل راونڈر شاداب خان کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے جبکہ نوجوان بلے باز خواجہ نافع کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
اتوار کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق سلمان علی آغا قومی ٹیم کی قیادت کریں گے۔
آسٹریلیا میں بگ بیش لیگ کھیلنے والے شاہین شاہ آفریدی، بابر اعظم اور حارث رؤف کو ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق 27 سالہ شاداب خان نے آخری مرتبہ جون میں پاکستان ٹیم کی نمائندگی کی تھی، جس کے بعد وہ کندھے کی انجری کا شکار ہو گئے تھے۔
پی سی بی کے مطابق نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں کامیاب بحالی پروگرام کے بعد شاداب خان آسٹریلیا میں بگ بیش لیگ کھیل رہے ہیں۔
15 رُکنی سکواڈ میں وکٹ کیپر بلے باز خواجہ نافع کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ 23 سالہ دائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بلے باز نے حال ہی میں پاکستان شاہینز کی نمائندگی کی تھی۔
وہ پاکستان شاہینز کی جانب سے 32 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 132٫8 کی اوریج سے رنز بنا چکے ہیں۔
Getty Imagesشاداب خان کی واپسی
ٹیم کے اعلان پر سب سے زیادہ بات آل راؤنڈر شاداب خان کی واپسی پر ہو رہی ہے۔ شاداب خان کو خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھانے کی وجہ سے شائقین کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
شاداب خان پاکستان کی جانب سے 112 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 112 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں، جبکہ ایک نصف سینچری کی مدد سے 140 کے سٹرائیک ریٹ کے ساتھ وہ اس فارمیٹ میں 792 رنز بنا چکے ہیں۔
سوشل میڈیا پر بعض صارفین شاداب خان کی واپسی پر خوش ہیں تو وہیں بعض اُن کے انتخاب پر سوال اُٹھا رہے ہیں۔
Getty Images
سپورٹس تجزیہ کار سلیم خالق لکھتے ہیں کہ بابر اعظم، شاہین آفریدی اور حارث رؤف جو اس وقت بگ بیش کے لیے آسٹریلیا میں ہیں سری لنکا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں حصہ نہیں لیں گے۔ شاہین کو گھٹنے کی انجری بھی ہوئی ہے۔
حمیس خان نامی صارف لکھتے ہیں کہ ’شاداب خان کو ٹیم میں واپس دیکھ کر بہت اچھا لگا۔۔اس سے ٹیم کا بہت فائدہ ہو گا۔ نوجوان خواجہ نافع کی شمولیت سے بھی ٹیم میں نئی طاقت آئے گی۔ کہ ٹیم تجربے اور نوجوان کھلاڑیوں کا اچھا مرکب ہے۔‘
Getty Imagesشاہین شاہ آفریدی اور بابر اعظم کو سری لنکا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا
ایک صارف شاداب خان، عبدالصمد اور خواجہ نافع کو ٹیم میں شامل کرنے پر سوال اُٹھا رہے ہیں۔ اُن کے بقول حسن نواز نافع اور عبدالصمد کے مقابلے میں بہتر آپشن تھے۔
اُن کے بقول ٹیم میں محمد نواز، عثمان طارق، فہیم اشرف جیسے آل راؤنڈرز کے ہوتے ہوئے شاداب خان کی ضرورت نہیں تھی۔
ایم نامی صارف نے شاداب خان کے یکم ستمبر 2023 سے اب تک کے اعداد و شمار شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اُن کی بیٹنگ اوسط 16 جبکہ بولنگ اوریج 97 ہے۔
اسد نامی صارف بگ بیش میں شاداب خان کی کارکردگی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ’شاداب خان نے دوبارہ فارم حاصل کر لی ہے، یہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کے لیے بہت اچھا ہو گا۔
شاہ رُخ نامی صارف نے لکھا کہ شاداب خان کو کس بنیاد پر ٹیم میں شامل کیا گیا؟
دو دن کے ٹیسٹ میچ میں صرف 142 اوورز اور 34 وکٹیں، 15 برس بعد انگلینڈ کی آسٹریلیا میں جیت کی کہانیغصے سے بھرا جشن، جوتے کی جانب اشارہ اور شکست پر انڈین کرکٹ بورڈ کی ٹویٹ: ’تم میرا نام کیوں نہیں لیتیں‘’ملتان بوائے نے پاکستان کے لیے کر دکھایا:‘ انڈر 19 ایشیا کپ فائنل میں انڈیا کے خلاف 172 رنز بنانے والے سمیر منہاس کون ہیں؟جب وسیم اکرم نے بابر اعظم سے سوال کرتے ہوئے پی ایس ایل میں ’روٹی‘ کا قصہ سنایاجب بابر اعظم نے شاداب خان کا دفاع کیا
گذشتہ برس مئی میں انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میچ میں شاداب خان نے اپنے محدود اوورز کے انٹرنیشنل کرکٹ کیریئر کا مہنگا ترین سپیل کروایا تھا، جس پر وہسوشل میڈیا پر صارفین کی تنقید کا نشانہ بھی بنے۔
شاداب خان نے برمنگھم میں کھیلے گئے اس میچ میں چار اوورز میں 55 رنز دیے اور کوئی وکٹ نہ لے سکے۔
اس کارکردگی پر اُس وقت پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے شاداب کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ شاداب خان پاکستان کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جو نہ کہ صرف ایک اچھے بولر ہیں بلکہ بیٹنگ اور فیلڈر بھی اچھی کرتے ہیں۔
شاداب خان کو اس کے باوجود گذشتہ برس امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ورلڈ کپ سکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ لیکن وہ وہاں بھی خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکے تھے۔
پاکستان کا 15 رُکنی سکواڈ
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق پاکستان کے 15 رُکنی سکواڈ میں کپتان سلمان علی آغا، صاحبزادہ فرحان، ابرار احمد، شاداب خان، فخر زمان، سلمان مرزا، خواجہ نافع، عثمان خان، محمد نواز، محمد وسیم جونیئر، نسیم شاہ، صائم ایوب، عبدالصمد، نسیم شاہ اور عثمان طارق شامل ہیں۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچز کے میچز سات، نو ور 11 جنوری کو ڈمبولا میں کھیلے جائیں گے۔
یہفروریاورمارچ میں انڈیا کی میزبانی میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاریوں کا سلسلہ سمجھا جا رہا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سات فروری سے آٹھ مارچ تک انڈیا میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان کی ٹیم اپنے میچز کولمبو میں کھیلے گی۔
جب وسیم اکرم نے بابر اعظم سے سوال کرتے ہوئے پی ایس ایل میں ’روٹی‘ کا قصہ سنایا’خوف زدہ کر دینے کی حد تک‘ تیز بولر جنھیں شعیب اختر جیسی شہرت نہ مل سکیمحمد آصف: وہ ’جادوگر‘ بولر جس کی انگلیوں نے عظیم ترین بلے باز نچا ڈالےاپنی تیز رفتاری سے بلے بازوں کو چکرا دینے والے میانک یادو: کیا انڈیا کو اپنی ’راولپنڈی ایکسپریس‘ مل گئی ہے؟احمد آباد کا تاریخی ٹیسٹ میچ: جب عمران خان نے انڈین شائقین کے پتھراؤ پر فیلڈرز کو ہیلمٹ پہنا دیے