چیل، چڑیا، کوے سمیت ایسے کئی پرندے ہیں، جو عام انسان بھی باقاعدہ دیکھ سکتا ہے اور ان کے بارے میں کئی معلومات بھی ہوتی ہیں۔
لیکن ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ابابیل سے متعلق دلچسپ معلومات فراہم کریں گے۔
ابابیل کا شمار ان چند پرندوں میں ہوتا ہے جو کہ مذہبی طور پر بھی مسلمانوں کے کافی قریب ہیں، کیونکہ خانہ کعبہ سے متعلق یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ ابابیل نے خانہ کعبہ کی حفاظت کے لیے آسمان سے کنکر پھیکے تھے۔
تاہم یہ چھوٹا سا پرندہ چند ایسی خصوصیات رکھتا ہے جو کہ صارفین کو بھی حیران کر دیتی ہیں۔
سال میں 10 ماہ تک ہوا دنیا کا سفر طے کرنے والا پرندہ بنا رکے اپنا سفر طے کرتا ہے، ان پرندوں سے نکلنے والی خاص طاقت انہیں ہوا میں اڑنے میں مدد کرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ پرندے پروں کا استمعال عام پرندوں کی طرح نہیں کرتے ہیں۔
آسمان کی اونچائی پر اڑنے والا یہ پرندہ چونکہ بنا رکے ہی سفر کر رہا ہوتا ہے، اسی لیے نیند بھی آسمان میں ہی پوری کرتا ہے، سفر بھی چل رہا ہوتا ہے اور نیند بھی پوری ہو رہی ہوتی ہے۔
سوئٹزرلینڈ کی یونی ورسٹی کی جانب سے اس تحقیق میں مزید بتانا تھا کہ دوران سفر ابابیل صرف سفر ہی کرتا ہے جبکہ نسل بڑھانے کا وقت اس کے بعد آتا ہے۔
نوکیلی چونچ اور جنگی جہاز جیسے معلوم ہونے والا یہ پرندی درحقیقت خطرناک پرندہ تصور کیا جاتا ہے، ساتھ ہی جنگی جہازوں کے ماڈل بھی اس پرندوں کی شیپ سے مماثلت رکھتے ہیں۔