خواتین کو آٹا نہیں دیا جائے گا، ضلع خیبر کے جرگے کا فیصلہ

اردو نیوز  |  Mar 27, 2023

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ میں شلوبر قبیلے نے ڈسٹریبیوشن پوائنٹ پر خواتین کو آٹا نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے مفت آٹے کی فراہمی کے بعد ڈسٹریبیوشن پوائنٹس پرشہریوں کی لمبی لمبی قطاریں نظر آرہی ہیں تو وہیں  بدنظمی اور ہنگامہ آرائی کے واقعات بھی رونما ہو رہے ہیں۔ ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ میں بھی خواتین میں آٹے کی تقسیم کے دوران بدانتظامی نظر آئی جس کے بعد مقامی عمائدین نے اس واقعہ کا سختی سے نوٹس لیا۔

شلوبر قبیلے کے قومی کونسل نے اس معاملے پر ہنگامی اجلاس بلایا جو کونسل کے چیئرمین سیدشاہ آفریدی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں قبیلے کے عمائدین نے شرکت کی۔

جرگے میں عمائدین نے آٹے کی لائنوں میں خواتین کے طویل انتظار اور بدانتظامی پر برہمی کا اظہار کیا اور فیصلہ کیا کہ کسی بھی ڈسٹریبیوشن سنٹر پر خواتین کو آٹا نہیں دیا جائے گا، لہذا کوئی خاتون خود نہ آئے بلکہ اپنے گھر سے کسی مرد کو بھیجے جس کے پاس خاتون کا کارڈ موجود ہو۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ایک پوائنٹ یا ویلج کونسل کے رہائشی کو دوسرے پوائنٹ سے آٹا نہیں دیا جائے گا۔

مقامی صحافی خادم خان آفریدی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ڈسٹریبیوشن پوائنٹس پر بہت رش ہوتا ہے اور خواتین کو گھنٹوں انتظار کروایا جاتا ہے۔ 

 شلوبر قومی کونسل کے جرگے میں قبائلی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ آٹے کے لیے خواتین کی بے عزتی کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز بدانتظامی کی وجہ سے خواتین نے پاک افغان شاہراہ کو بند کیا تھا۔ ایسے متعدد واقعات سامنے آئے جن میں خواتین کو سڑکوں پر نکلنا پڑا ۔

صحافی خادم خان آفریدی کا کہنا تھا کہ مقامی کونسل کے فیصلے کی رو سے فوکل پوائنٹ پر مرد خواتین کے کارڈ دکھا کر مفت آٹا لے جا سکتے ہیں۔

مقامی شہری ظریف آفریدی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ہمارے علاقے میں خواتین کا بازار جانا معیوب سمجھا جاتا ہے کیونکہ قبائل کے اپنے رسم و رواج ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ آٹے کے لیے ’خواتین  قطاروں میں رُل گئی ہیں بلکہ پولیس کی جانب سے دھکم پیل بھی ہوئی جو کہ ہمارے لیے ناقابل برداشت ہے۔‘

ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ تمام پوائنٹس پر روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کی جاتی ہے تاکہ بدنظمی کو روکا جا سکے (فوٹو: اے ایف پی)ظریف آفریدی کے مطابق باڑہ تحصیل کے علاوہ جمرود میں بھی آٹے کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ جمرود اور لنڈی کوتل میں تمام عمائدین  آٹے کی تقسیم کے لیے طریقہ کار وضع کر رہے ہیں تاکہ خواتین کو گھر بیٹھے آٹا مل سکے۔

دوسری جانب ضلعی انتظامیہ خیبر نے موقف اپنایا کہ تمام پوائنٹس پر روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کی جاتی ہے تاکہ بدنظمی کو روکا جا سکے۔

انتظامیہ کے مطابق مفت سرکاری آٹے پر عوام سے غیر قانونی وصولی کرنے پر ایک ڈیلر کو گرفتار کرلیا گیا جن کے خلاف باقاعدہ ایف آئی آر کے لیے متعلقہ پولیس اسٹیشن کو مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے۔ جہاں شکایت ملتی ہے وہاں بروقت کارروائی بروقت کر رہے ہیں۔ 

ضلعی انتظامیہ کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ضلع خیبر میں اب تک رجسٹرڈ 17177 خاندانوں کو 10 کلو کے 51210 مفت سرکاری آٹے کے تھیلے فراہم کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں آٹے کی تقسیم کے دوران بھگڈر کی وجہ سے اب تک چار شہری ہلاک جبکہ دس زخمی ہوچکے ہیں۔ 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More