کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کا آفیشل ترانہ: ’میوٹ کر کے سنیں تو بہت مزا آئے گا‘

بی بی سی اردو  |  Sep 21, 2023

’ون ڈے چمتکار بھی ہے۔۔۔۔ ون ڈے میں تکرار بھی ہے۔۔۔۔ ہر کسی کی دھڑکنیں بھی ڈولیں۔۔۔ دل جشن جشن بولے۔۔۔ دل جشن جشن بولے۔۔۔‘

یہ بول ہیں آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے آفیشل ترانے کے، جس کی ویڈیو کا دورانیہ تین منٹ 22 سیکنڈہے۔

آئی سی سی نے کرکٹ کے عالمی کپ 2023 کے آفیشل ترانے کو جیسے ہی ریلیز کیا، شائقین کے پاس ورلڈ کپ پر کھل کے بات کرنے کا ایک اور بہانہ ہاتھ آ گیا۔

آئی سی سی کے ریلیز کیے گئے اس ترانے کی دلچسپ چیز یہ ہے کہ اس میں فینز اور اینیمیٹڈ کریکٹرز کو ’ون ڈے ایکسپریس‘ (ٹرین) میں دکھایا گیا ہے، جو ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے بے قرار دکھائی دیتے ہیں۔

آئی سی سی کے مطابق اس ترانے کے بول شلوکے لال اور ساویری ورما نے لکھے ہیں اور اس کو پریتم، نکاش عزیز، سری راما چندرا، امیت مشرا، جونیتا گاندھی، آکاسا اور چرن نے گایا۔

اس کی ویڈیو میں مشہور بالی ووڈ اداکار رنویر سنگھ بھی موجود ہیں تاہم اس ترانے کو بہت سے شائقین نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کئی صارفیننے آئی سی سی ورلڈ کپ کے ترانے کو کسی بالی ووڈ فلم کے گانے سے تشبیہ دی۔

شاہد عباسی نامی صارف نے لکھا ’آفیشل اینتھم آف آئی سی سی ورلڈ کپ کرکٹ کی جگہ اگر بالی ووڈ مووی سانگ کر دیں تو پھر چلے گا۔‘

https://twitter.com/ShahidabbasiPk/status/1704394322609848734?s=20

مسکان نامی کرکٹ فین نے اس ترانے کے بول پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’ورلڈ کپ کے میزبان ملک نے بہترین ورلڈ کپ گانا بنایا۔ اس کو میوٹ کر کے سنیں تو بہت مزا آئے گا۔‘

https://twitter.com/Mkmuskann/status/1704485611678163138?s=20

تنقید کرنے والوں میں صرف پاکستانی ہی نہیں بلکہ بڑی تعداد میں انڈین کرکٹ فینز بھی شامل ہیں۔

کندولا دنیش نامی صارف نے لکھا کہ ’اوسط سے بھی کم درجے کا ترانہ ہے۔ یہ سب کچھ ایک مصنوعی ریل گاڑی میں فلمایا گیا جس میں اصل کرکٹ کا وجود ہی نہیں تھا۔ بے کار گرافکس، کوئی جوش نہیں، نہ ہی کوئی سابقہ لیجنڈ جیسا کہ 2011، 2015 کے ترانوں میں دکھایا گیا۔‘

ایک اور صارف نے لکھا ’اس میں حقیقت پر مبنی فینز تک نہیں۔ بہت ذیادہ مصنوعی۔‘

https://twitter.com/Kandula_Dinesh6/status/1704457640909393921?s=20

اس ترانے میں تمام ٹیموں کے فینز کو ان کے ملک کے پرچم لہراتے بھی دکھایا گیا تاہم سوشل میڈیا پر صارفین نے پاکستانی پرچم کو چھوٹے سائز میں دکھائے جانے پر بھی ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا۔

فاطمہ نامی کرکٹ فین نے انڈین کرکٹ بورڈ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’بی سی سی آئی نے ایک بار پھر گھٹیا سیاست کی۔ انڈیا، انگلینڈ، سری لنکا اور افریقہ کے پرچموں کے مقابلے میں پاکستان کے قومی پرچم کا سائز دیکھیں۔‘

https://twitter.com/fatimamalik73/status/1704466021610840340?s=20

ہریش جوشی نامی صارف نے اپنے پیغام میں آئی سی سی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’ورلڈ کپ ہر چار سال بعد ہوتا ہے۔‘

ٹونی کورین نامی ایک صارف نے لکھا کہ وہ کرکٹ کے بہت بڑے فین ہیں اور انھیں آئی سی سی ورلڈ کپ کا بے چینی سے انتظار ہے لیکن ’یہ ترانہ ہرگز متاثر کن نہیں اور ایسا لگ رہا ہے کہ یہ بالی ووڈ کی کسی بری فلم کا میوزک ہے۔ ‘

https://twitter.com/mtonykurian/status/1704468026387812454?s=20

کرکٹ ورلڈ کپ کے منتظر فینز کی ترانے پر تنقید کے دوران کئی صارفینایسے بھی تھے جنھوں نے آج بھی پاکستانی سنگر علی ظفر کے پی ایس ایل کے لیے گائے گئے ترانے ’سیٹی بجے گی‘ کو بے مثال قرار دیا اور اسے شیئر کیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More