پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے جنوری میں الیکشن کا اعلان مسترد کر دیا

اردو نیوز  |  Sep 21, 2023

پاکستان کے الیکشن کمیشن کی طرف سے آئندہ سال جنوری کے آخر میں انتخابات کے انعقاد کا اعلان ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں کی جانب سے مسترد کر دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جمعرات کے روز اعلان کیا تھا کہ ’حلقہ بندیوں کی تکمیل کے بعد ابتدائی فہرست 27 ستمبر 2023 کو شائع کر دی جائے گی۔‘

الیکشن کمیشن کے مطابق ’ان حلقہ بندیوں پر اعتراضات و تجاویز کی سماعت کے بعد حتمی فہرست 30 نومبر کو شائع کی جائے گی۔‘

’اس کے بعد 54 دن کے اندر الیکشن پروگرام جاری کیا جائے گا اور عام انتخابات جنوری 2024 کے آخری ہفتے میں کروا دیے جائیں گے۔‘

تاہم پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے مطالبہ تھا کہ انتخابات کی تاریخ اور شیڈول دیا جائے، تاہم نہ تو الیکشن کی تاریخ دی گئی ہے اور نہ ہی شیڈول دیا گیا ہے۔‘

’ابھی تک ہم اندھیرے میں ہیں۔ نہ تو انتخابات کا شیڈول دیا گیا ہے اور نہ ہی تاریخ۔ صرف جنوری کے پہلے ہفتے کا کہا گیا ہے۔ لہٰذا ہم اس معاملے کو پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں اٹھائیں گے اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔‘

قبل ازیں ایک بیان میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا اعلان خلاف آئین ہے اور پیپلز پارٹی اس کے خلاف عدلیہ سے رجوع کرنے یا عوام میں جانے کے آپشنز پر غور کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس معاملے پر جوابدہ ہونا پڑے گا۔

بلاول بھٹو کو اس بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے اور ان کی وطن واپسی پر اس معاملے پر فیصلے کے لیے سی ای سی کا اجلاس بلایا جائے گا۔ 

پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن جنوری کی کسی بھی تاریخ کا تعیّن کرے وہ 90 روزہ دستوری مدت سے باہر ہوگی۔ (فوٹو: اے ایف پی)دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے انتخاب کے انعقاد کی تاریخ کے اعلان کی بجائے مہینے کا تقرر باعثِ حیرت ہے۔ 

پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ دستور الیکشن کمیشن کو اسمبلی کی تحلیل کے بعد 90 روز کی مدتِ مقررہ میں انتخابات کے انعقاد کا پابند بناتا ہے۔

الیکشن کمیشن جنوری کی کسی بھی تاریخ کا تعیّن کرے وہ 90 روزہ دستوری مدت سے باہر ہوگی۔

 ترجمان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ  90 روز میں انتخابات کے انعقاد کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیرِسماعت ہے۔ 

سپریم کورٹ کی جانب سے معاملے کے حتمی فیصلے تک 90 روز سے باہر کسی بھی تاریخ کو قوم کے لیے قبول کرنا ممکن نہیں۔

  ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ الیکشن کمیشن صاف، شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات کیلئے آئین کے تحت مطلوبہ ماحول قائم کرنے میں بھی ناکام ہے۔

سیاسی مبصرین کی جانب سے بھی الیکشن کمیشن کے اس اعلان کے متعلق تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

معروف صحافی سیرل المیڈا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی الیکشن روکنے سے زیادہ آسان ہے۔

Rigging an election is easier than stopping an election...

— cyril almeida (@cyalm) September 21, 2023

سینیئر تجزیہ کار اور ٹی وی میزبان کامران خان نے اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ پاکستان ایسے انتخابات کا متحمل نہیں ہو سکتا جن میں تمام سیاسی جماعتوں کو مساوی مواقع میسر نہ ہوں۔

حالیہ دنوں میں پاکستان میں سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن سے اگلے عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا مطالبہ کرتی رہی ہیں۔

خیال رہے کہ رواں ماہ کی 13 تاریخ کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چيف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو خط لکھ کر عام انتخابات کے انعقاد کے لیے 6 نومبر 2023 کی تاریخ تجویز کر دی تھی اور اس حوالے سے اعلی عدلیہ سے رائے لینے کا بھی کہا تھا۔ 

پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان سمیت پارٹی کی صف اول کی قیادت جیل میں ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی) اس سے قبل اگست کے آخری ہفتے میں بھی صدر نے عام انتخابات کی تاریخ دینے کے لیے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ تھا اور انھیں ملاقات کی دعوت دی تھی جس میں ملک میں عام انتخابات کے لیے تاریخ کے اعلان کے لیے مشاورت کا کہا گیا تھا۔

صدر کے خط کے جواب میں چیف الیکشن کمشنر جوابی خط میں کہا تھا کہ قومی اسمبلی آئین کے آرٹیکل 58 ون کے تحت وزیراعظم کی سفارش پر صدر نے 9 اگست کو تحلیل کی تھی۔

Pakistan doesn't want an election just for the heck of it. Elections announced today for the end of January would be a futile exercise if they weren't free, fair, and transparent. Pakistan can't afford an event called "elections" where every political party doesn't get an equal…

— Kamran Khan (@AajKamranKhan) September 21, 2023

پاکستان میں عام انتخابات پر چِھڑ جانے والی بحث میں مزید اضافہ اُس وقت دیکھنے میں آیا جب غیر ملکی سفیروں کی چیف الیکشن کمشنر سلطان راجہ سے ملاقات کی خبریں منظرِعام پر آئیں۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کے دوروں کے ساتھ اپنی غیر رسمی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے اور لاہور میں پارٹی اجلاس کے ذریعے پیغام دیا ہے کہ وہ پورے ملک میں بھرپور انتخابی مہم چلائیں گے۔

پاکستان مسلم لیگ ن نے بھی نواز شریف کی آمد کے اعلان کے ساتھ ہی انتخابی مہم کا باضابطہ طبل بجا دیا ہے اور آنے والے دنوں میں ان کے استقبال کی تیاریوں اور تقریبات کے ذریعے عوامی رابطے کا آغاز کرے گی۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان سمیت پارٹی کی صف اول کی قیادت جیل میں ہے، اور دوسرے درجے کے رہنما گرفتاریوں سے بچنے کے لیے روپوش جبکہ متوقع امیدوار تذبذب کا شکار ہیں۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More