10 دن میں کے پی پولیس کا قبلہ درست کر دیں گے: رکن قومی اسمبلی شیر علی ارباب

اردو نیوز  |  Mar 28, 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا کی قیادت کی جانب سے پولیس کے رویے پر ایک بار پھر تنقید ہونے لگی ہے۔

پشاور سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ رکن قومی اسمبلی شیر علی ارباب نے جمعرات کو پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران پولیس کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ ’پولیس کے کچھ لوگ ابھی تک نو مئی سے نہیں نکل رہے ہیں، ان کا قبلہ ابھی تک درست نہیں ہوا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اگلے 10 دنوں میں تیر کی طرح ان کو سیدھا کریں گے اور جیسا ہم چاہیں، ان کو ویسا کریں گے۔‘

شیر علی ارباب نے کہا کہ ’یہ لوگ عوامی نمائندے کو کچھ نہیں سمجھتے حالانکہ ایک رکن اسمبلی کے پاس عوامی مینڈیٹ ہوتا ہے مگر اس کی کوئی عزت نہیں کرتا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’سی ٹی ڈی کی شکایت بھی سامنے آئی ہے۔ وہ کسی کو بھی اٹھا لیتے ہیں۔ اس بارے میں اب ہم انکوائری کر رہے ہیں۔‘

’ہم انتقام لینے پر یقین نہیں رکھتے ہیں تاہم اصلاحات کے لیے اقدمات کیے جائیں گے۔‘

پولیس کے خلاف بیان دینے کی وجہ کیا ہے؟

رکن صوبائی اسمبلی فضل الہٰی نے اردو نیوز کو بتایا کہ وہ عوامی شکایات پر چیف کیپیٹل پولیس کے دفتر جانا چاہ رہے تھے مگر ان کو گیٹ پر روک گیا۔

’اپنا تعارف کروانے کے باوجود مجھے اندر جانے کی اجازت نہیں ملی اور بتایا گیا کہ آپ وقت لے کر آئیں۔‘

رکن صوبائی اسمبلی فضل الہٰی نے بھی پولیس کے رویے کی شکایت کی ہے (فائل فوٹو: سکرین گریب)ایم پی اے فضل الہٰی کے مطابق ’اگر عوامی نمائندے کو گیٹ پر یوں ذلیل کیا جاتا ہے تو پھر عام آدمی کا کون پوچھے گا۔ پولیس کے افسر کسی سے ملنے کی زحمت نہیں کرتے اور نہ ہی فون کا جواب دیتے ہیں۔‘ 

’ہم نے اپنی گزشتہ حکومت میں پولیس کو ہر ممکن سہولیات فراہم کیں بلکہ ان کے معاملات میں مداخلت کو ختم کیا مگر انہوں نے ان کا غلط استعمال کیا۔‘

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم نے 26 مارچ کو اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پی ٹی آئی پر جعلی مقدمات درج کرنے والے پولیس افسران کو سزا دیں گے۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More