ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں میں اضافہ، توانائی کے شعبہ میں نقصانات میں کمی اور ملکی اداروںکو خسارے سے نکالنا ہماری ترجیحات میں شامل ہیں۔ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی میڈیا سے گفتگو

اے پی پی  |  Mar 29, 2024

کراچی۔29مارچ (اے پی پی):وزیر خزانہ محمداورنگزیب نے کہا ہے کہ جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں میں اضافہ، توانائی کے شعبہ میں نقصانات میں کمی اور ملکی اداروں کو خسارے سے نکالنا ہماری ترجیحات میں شامل ہیں، رمضان پیکیج کو 7.5 ارب روپے سے بڑھا کر12 ارب روپے کر دیا گیا ہے، یوٹیلیٹی سٹور پر اشیاء کے معیار میں بہتری لائی جا رہی ہے، اشیاء کے معیار پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کراچی میں یوٹیلیٹی سٹورکارپوریشن کے دورے کے موقع پرمیڈیا سے گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ 1200 موبا ئل پوائنٹس کے ذریعہ صارفین کو اشیاء کی فراہمی جاری ہے ، رمضان پیکیج کو 7.5 ارب روپے سے بڑھا کر 12 ارب کر دیا گیا ہے، یوٹیلیٹی سٹور پر اشیاء کے معیار میں بہتری لائی جا رہی ہے، اشیاء کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے گندم کی برآمد کی اجازت نہیں دی گئی، گندم کی فصل کے حوالہ سے اچھی خبریں آ رہی ہے اور 15 اپریل تک گندم کی پیداوارکے حوالہ سے صورتحال مزید واضح ہو جائے گی۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہدف پر مبنی سبسڈیز پر آئی ایم ایف نے کبھی اعتراض نہیں کیا بلکہ وہ تو معاشی طور پر کمزور طبقات کو اہداف پر مبنی زرتلافیوں میں اضافہ کا مطالبہ کر رہا ہے ۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر بہتر انتظامی اقدامات کئے جائیں تو اس سے استحکام لایا جا سکتاہے، بہتر انتظامی اقدامات سے سمگلنگ، حوالہ اور ہنڈی کے حوالہ سے بہتری آئی ہے، برآمدات پر ہماری توجہ ہے کیونکہ اس سے زرمبادلہ میں اضافہ کیا جا سکتا ہے، پاکستان زرعی ملک ہے، اگر زرعی پیداوار میں اضافہ ہو تو ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں اضافہ، توانائی کے شعبہ میں نقصانات میں کمی اور ملکی اداروں کو خسارے سے نکالنا ہماری ترجیحات میں شامل ہیں اور آئی ایم ایف بھی پاکستان سے انہی شعبوں میں تجاویز دے رہاہے، یہ اقدامات پاکستان کے اپنے مفاد میں ہیں، ہم نے لیکیجز کو بند کرنا ہے، ٹریک اینڈ ٹریس نظام میں توسیع اور اس کے موثر نفاذ کو یقینی بنائیں گے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More