پاک چین اقتصادی راہداری کی مشترکہ تعاون کمیٹی کا 13واں اجلاس

اے پی پی  |  May 24, 2024

اسلام آباد۔24مئی (اے پی پی):پاک چین اقتصادی راہداری کی مشترکہ تعاون کمیٹی کا 13واں اجلاس جمعہ کو یہاں منعقد ہوا۔ پاکستان کی جانب سے اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کی جبکہ چین کی طرف سے اجلاس کی صدارت وائس چیئرمین نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن نے بذریعہ وڈیو لنک کی۔اجلاس کے آغاز میں چینی وائس چیئرمین این ڈی آر سی لی چونلِن کی جانب سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی کو سی پیک کے ساتھ گہری وابستگی اور اسے آگے بڑھانے کے لئے بھرپور کردار ادا کرنے پر خراج تحسین پیش کیا گیا ۔وائس چیئرمین این ڈی آر سی چین نے کہا کہ احسن اقبال نے اب تک منعقد ہونے والے 13 میں سے 10 جے سی سی اجلاسوں کی صدارت کی جو بجائے خود بہت اعزاز کی بات ہے۔

وائس چیئرمین این ڈی آر سی لی چنلن نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں بھرپور تعاون کے لئے پر عزم ہے۔مشترکہ تعاون کمیٹی کے اجلاس کے آغاز سے قبل بشام دہشت گرد حملے کے متاثرین کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ مشترکہ تعاون کمیٹی کے شرکاء کو سی پیک کی پیشرفت پر مبنی دستاویزی فلم دکھائی گئی۔ دستاویزی فلم کے ذریعے سی پیک کے 10 سال مکمل ہونے کا جشن منایا گیا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری ، وفاقی وزیر برائے سمندری امور قیصر احمد شیخ ، وفاقی وزیر برائے انڈسٹریز رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر بورڈ آف انوسٹمنٹ عبدالعلیم خان، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی، سیکرٹری پلاننگ اویس منظور سمرا، سیکرٹری توانائی راشد لنگڑیال، سیکرٹری مواصلات علی شیر محسود، سیکرٹری بورڈ آف انوسٹمنٹ رحیم حیات قریشی، سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی ڈاکٹر فخر عالم عرفان، سیکرٹری سائنس اور ٹیکنالوجی علی طاہر، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ نذر بزدار، سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی کیپٹن (ر) محمود، ممبر ٹیلی کام وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی محمد جہانزیب، ایڈیشنل سیکرٹری ایشیا پیسیفک وزارت امور خارجہ عمران صدیقی اور وفاقی و صوبائی وزارتوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔مشترکہ تعاون کمیٹی سی پیک کی فیصلہ سازی کا ایک اعلیٰ ادارہ ہے۔

مشترکہ تعاون کمیٹی کا اجلاس ہر سال اہم فیصلے کرنے کے لئے منعقد کیا جاتا ہے۔ 13ویں اجلاس کے بعد پاک چین مشترکہ تعاون کے نئے دور کا آغاز ہوگیا۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے کو اپ گریڈ کرنے کے لئے چین کے وژن کو سراہتا ہے،ہم دوسرے مرحلے کے منصوبے کو حتمی شکل دینے کے لئے چین کے قومی ترقیاتی اصلاحاتی کمیشن کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہیں، یہ دونوں ملکوں کے مشترکہ خوابوں کا سفر ہے۔انہوں نے کہا کہ میں چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ ریفارم کمیشن، تمام چینی وزارتوں اور مالیاتی اداروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ آج اس فورم پر جمع ہوئے، اس سٹریٹجک قدم کے تحت ہم سی پیک کے چیلنجز کو مل کر حل کریں گے،

جن منصوبوں کا ہم نے کبھی خواب دیکھا تھا وہ اب عملی شکل اختیار کر چکے ہیں۔ سی پیک اس خطے میں چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا اہم حصہ ہے ۔ پچھلے 10 سالوں کے سفر نے ہمیں مسلسل کوششوں کی اہمیت اور خدشات کو فعال طور پر حل کرنے کی صلاحیت سکھائی۔اجلاس میں 10 ورکنگ گروپس کی جانب سے بریفنگ دی گئی اور اب تک مکمل کئے جانے والے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ یہ ورکنگ گروپس توانائی ، ٹرانسپورٹ ، گوادر، صنعتی تعاون، سماجی و اقتصادی ترقی میں تعاون، سکیورٹی، بین الاقوامی تعاون ، زراعت کے شعبے میں تعاون، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مبنی ہیں۔اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور ، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی ، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان ، وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر انوار الحق کی طرف سے خصوصی ویڈیو پیغامات دکھائے گئے ۔

اختتامی کلمات میں نیشنل ڈویلپمنٹ ریفارم کمیشن چین کے وائس چیئرمین نے کہا کہ سب سے پہلے فیز 2 کے منصوبے شروع کرنے پر دونوں ممالک کے درمیان اتفاق رائے ہے۔ دوئم، فیز 2 پراجیکٹس کو نافذ کرنے کے لئے متعلقہ وزارتوں اور کمپنیوں کے درمیان موثر تال میل ہے۔ تیسرا، دونوں ممالک نے نئے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے اور متعلقہ منصوبوں کی شمولیت کو بڑھانے کی ضرورت کو تسلیم کیا۔ چوتھا، پاکستان میں چینی کارکنوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More