پیٹرولیم کمپنیوں کا پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان

ہم نیوز  |  Jul 06, 2024

ملکی وغیرملکی پیٹرولیم اور گیس کمپنیوں نے پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کردیا۔

وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات میں پیٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیوں نے پاکستان میں آئندہ تین سال میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ملکی وغیرملکی پیٹرولیم،گیس کی تلاش،پیداواری شعبے سے تعلق رکھنے والے وفد نے وزیراعظم کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔سرمایہ کاروں کے وفد کا کہنا تھا کہ آپ پہلے وزیراعظم ہیں جو سنجیدگی سے اس شعبے پر توجہ دے رہے ہیں، مشاورتی عمل کاحصہ بنانے اور مسائل سننے،ان کاحل ڈھونڈنے پر وزیراعظم شہبازشریف کے مشکور ہیں۔

پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ، 7 سے 10 محرم الحرام تک ڈبل سواری پر بھی پابندی

شرکاء کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ آئندہ 3 سالوں میں پیٹرولیم، گیس کی تلاش کیلئے 240جگہ کھدائی کی جائے گی، وزیراعظم نے پیٹرولیم، گیس کی تلاش وپیداواری کمپنیوں کوآف شور ذخائر ڈھونڈنے کی دعوت دے دی۔

اس موقع پر وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان تیل اورگیس کی درآمدپرہرسال اربوں ڈالر خرچ کرتا ہے، پاکستان میں مقامی سطح پر تیل،گیس کے ذخائر کی تلاش اولین ترجیح ہے، مقامی ذخائرکی پیداوار سے پاکستان کاقیمتی زرمبادلہ بچے گا اور عام آدمی کے لئے ایندھن اورگیس سستی ہوگی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈارکی سربراہی میں کمیٹی بھی قائم کردی، کمیٹی میں متعلقہ حکام، سیکرٹریز اور ماہرین شامل ہوں گے، متعلقہ حکام کو شعبہ توانائی کے تمام مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پاکستان پر بیرونی قرض 130 ارب ڈالرز سے تجاوز کرگیا

کمیٹی شعبے کے نمائندوں سے مشاورت کے بعد ملک میں پیٹرولیم و گیس کے ذخائر کی تلاش و ترقی کیلئے پرکشش پالیسی تشکیل دینے کیلئے تجاویز مرتب کرے گی۔

ملاقات میں ملکی و غیر ملکی کمپنیوں کے نمائندگان کے ساتھ ساتھ نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، سید محسن رضا نقوی، انجینئر امیر مقام، احسن اقبال، سردار اویس خان لغاری، گورنر اسٹیٹ بنک جمیل احمد، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل، چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلی حکام بھی شریک تھے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More