سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان کا نظام درست نہیں یہ ظالمانہ بن گیا ہے ،یہ حکومت کیا ایسٹ انڈیا کمپنی چلا رہی ہے؟
عوام پاکستان پارٹی کے قیام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان کا نظام صرف اشرافیہ کے کام آتا ہے ، آج پاکستان کا بچہ بھوکا سو رہا ہے، اگر یہ ملک غریب رہے تو کیا آگے بڑھ سکتا ہے۔
عوام پر ٹیکسز کا بوجھ ڈال کر حکومت نے اپنے اخراجات بڑھا لیے، شاہد خاقان عباسی
مفتاح اسماعیل نے کہ 40 فیصد بچے ذہنی اور جسمانی کمزور ہیں، تیسری دنیا کے بہت سے ممالک ہم سے آگے ہیں، ہم سوڈان سے بھی پیچھے ہیں۔ افغانستان کے علاوہ ہم خطے کے ہر ملک سے پیچھے رہ گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مڈل کلاس پاکستانی کو مارا جا رہا ہے، یہاں پچاس ہزار تنخواہ پر بھی ٹیکس مانگا جاتا ہے، دو ہزار ایکڑ اراضی ہو تو کوئی بات نہیں، بجٹ میں نوکری پیشہ لوگوں کے ٹیکس ڈبل کر دیئے گئے۔
حکومت 5 فیصد بھی اپنے اخراجات کم کر لیتی تو نئے ٹیکس نہ لگانے پڑتے، مفتاح اسماعیل
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آپ نے ایک لاکھ اور 75 ہزار کمانے والے کے ٹیکس ڈبل کر دیئے جبکہ ایم این ایز کے لیے 75 ارب رکھ دیئے ،یہ شکاری اور شکار کا نظام اب نہیں چل سکتا ، اسے بدلنا ہو گا۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آج بھی ہمیں وزارتیں مل سکتی ہیں مگر اس کا کیا فائدہ ؟اس وزارت کا کوئی فائدہ نہیں جو ملک کو بہتر نہ کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم ایک اور آپریشن عزم استحکام کرنے جا رہے ہیں، ان آپریشن کی بار بار ضرورت کیوں پڑتی ہے کیونکہ آپ غربت ختم نہیں کر سکتے۔