پاکستان کی وفاقی حکومت نے بجٹ 25-2024 میں ہوائی جہاز کے ٹکٹوں پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا تھا جس کے بعد رواں برس کے دوران عمرہ کی ادائیگی کا پیکج بھی مہنگا ہونے کا امکان پیدا ہو گیا تھا۔تاہم ماہرین کے مطابق فضائی ٹکٹ مہنگے ہونے کے اثرات رواں برس کے عمرہ پیکج پر نہیں پڑیں گے۔ اگرچہ ہوائی جہاز کے ٹکٹ ضرور مہنگے ہوئے ہیں مگر سعودی ریال کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری سے فضائی ٹکٹ مہنگے ہونے کا عمرہ پیکج پر زیادہ فرق نہیں رہے گا۔فضائی ٹکٹ مہنگے ہونے کے عمرہ پیکج پر پڑنے والے اثرات جاننے کے لیے جب بلیو ایریا اسلام آباد میں عمرہ پیکج کی سہولیات دینے والے عمرہ ایجنٹ خالد شریف سے رابطہ کیا گیا تو اُن کا کہنا تھا کہ حالیہ بجٹ کے بعد عمرے پر جانے والوں کے لیے ایئر ٹکٹ کی قیمت میں 12500 روپے کا مجموعی اضافہ ہوا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس سے قبل یعنی گذشتہ برس یہ ٹیکس پانچ ہزار روپے تھا جس میں اب 75 سو روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اور اب اس ضمن میں یہ رقم 12500 روپے بن گئی ہے۔
عمرہ ایجنٹ خالد شریف نے گذشتہ اور رواں برس کے عمرہ پیکجز کے اخراجات پر مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ برس عمرے کے اخراجات ایک لاکھ 90 ہزار سے دو لاکھ روپے تک تھے، جبکہ رواں برس بھی عمرہ پیکج پر اِتنے ہی اخراجات آ رہے ہیں۔بجٹ اقدامات کے عمرہ پیکج پر پڑنے والے اثرات پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ویسے تو حکومت کے ٹیکس اقدامات کے بعد عمرہ پیکج پر صرف فضائی ٹکٹ کی مد میں 75 سو روپے کا اضافہ بنتا ہے تاہم اس وقت سعودی ریال کے مقابلے میں روپے کی قدر بہتر ہونے کے سبب یہ فرق تقریباً ختم ہو گیا ہے۔اُنہوں نے عمرہ پیکج کے اخراجات میں اضافہ نہ ہونے کی ایک اور وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ اب عمرے کا سیزن حج کے مہینے کے علاہ باقی پورا سال جاری رہتا ہے۔ اس کی وجہ سے لوگ سال بھر عمرہ کی ادائیگی پر جاتے رہتے ہیں۔’یہی وجہ ہے کہ اب عمرہ کی ادائیگی کے لیے لوگوں کے پاس زیادہ وقت ہونے کے سبب خاص دنوں کے دوران رش والا عنصر کم ہوا ہے۔ تاہم اب بھی ربیع الاول کے مہینے اور ماہ رمضان میں عمرے کی ادائیگی پر جانے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں ملتا ہے۔‘خالد شریف کے خیال میں گذشتہ برس کی نسبت رواں برس عمرے پر جانے والوں کی تعداد میں کوئی کمی یا اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ حج کی ادائیگی کے فوری بعد ہی عمرے پر جانے والوں کی درخواستیں موصول ہونا شروع ہو گئی تھیں اور یہ اگلے برس حج تک جاری رہیں گی۔وفاقی حکومت نے مالی سال 25-2024 میں بین الاقوامی فضائی سفر کے لیے ٹکٹوں پر ٹیکس کی شرح میں اضافے کی منظوری دی تھی۔ (فائل فوٹو: ایکس)خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے مالی سال 25-2024 میں بین الاقوامی فضائی سفر کے لیے ٹکٹوں پر ٹیکس کی شرح میں اضافے کی منظوری دی تھی۔ جس کے بعد یکم جولائی سے بین الاقوامی سفر کے لیے اکانومی اور اکانومی پلس ٹکٹ پر12500 روپے ٹیکس عائد ہو گیا تھا جبکہ شمالی، وسطی اور جنوبی امریکہ کے لیے بزنس کلاس اور فرسٹ کلاس ٹکٹ پر ٹیکس بڑھا کر تین لاکھ 50 ہزار روپے کر دیا گیا ہے۔عمرہ ایجنٹ زبیر احمد نے رواں سال بجٹ میں فضائی ٹکٹ مہنگے ہونے کے عمرہ پیکج پر پڑنے والے اثرات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایئر ٹکٹوں پر مزید ٹیکس عائد کرنے کے حکومتی اقدامات نہ صرف بیرون ملک سفر کرنے والوں کے لیے پریشان کن ہیں بلکہ یہ کاروبار سے جڑے افراد کے لیے نقصان کا سبب بن رہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اس سال مزید 75 سو کا اضافہ کر کے شہریوں اور کاروباری افراد کے لیے نئی مشکل کھڑی کر دی ہے۔زبیر احمد کے خیال میں اس ٹیکس نفاذ سے ابھی کوئی بڑا فرق ا نہ بھی پڑے تو دور رس بنیادوں پر اس کے اثرات ضرور مرتب ہوں گے۔ پاکستانی روپے کی معمولی سی گراوٹ بھی عمرہ پیکجز پر بڑا اثر ڈالے گی۔