فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے حال ہی میں الیکٹرک سکوٹرز کی اسمبلنگ کرنے والی کمپنیوں کو نوٹس جاری کیے ہیں جن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فروخت شدہ یونٹس پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کی وصولی کریں۔چیئرمین آل پاکستان موٹر سائیکل اسمبلرز ایسوسی ایشن محمد صابر نے ایف بی آر کے جاری کردہ نوٹسز کو حکومتی پالیسی کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے الیکٹرک وہیکلز کے متعلق جو پالیسی جاری کی ہے، اس میں الیکٹرک بائیک کی امپورٹ پر ایک فیصد سیلز ٹیکس مقرر کیا گیا ہے۔محمد صابر کے مطابق اس معاملے کے پیچھے کون ہے اور پاکستان میں نئے قائم ہونے والی الیکٹرک سکوٹرز کی صنعت کو روکنے کی کوشش کرنے والے عناصر کون ہیں، اس حوالے سے حکومت کو غور و فکر کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام کا مقصد ممکنہ طور پر الیکٹرک سکوٹرز کی صنعت میں مشکلات پیدا کرنا ہے، جس سے مقامی صنعت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔محمد صابر نے یہ بھی اشارہ دیا کہ اس فیصلے سے متعلق افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں کہ شاید کچھ طاقتور افراد کے مفادات اس نئی صنعت کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں مزید تحقیقات اور حکومت کی جانب سے مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ صنعت کو درپیش مسائل کا فوری حل نکالا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت اگر ٹیکس لگائے گی تو ای وی موٹر سائیکل کی قیمت میں بھی اضافہ ہو گا۔ پہلے ہی لوگ اس کی قیمت زیادہ ہونے کی شکایت کرتے ہیں۔ اگر مزید ٹیکس لگے گا تو مزید ریٹ بڑھ جائیں گے۔پاکستان میں ای وی موٹر سائیکل اور سکوٹی کی قیمت کیا ہے؟محمد صابر شیخ کے مطابق پاکستان میں اس وقت 95 ہزار روپے سے لے کر تین لاکھ 80 ہزار روپے تک کی رینج میں بجلی سے چلنے والی موٹر سائیکلیں موجود ہیں۔ای وی الیکٹرک کی فلیپر 350 واٹ اس وقت مارکیٹ میں 95 ہزار روپے کی فروخت کی جا رہی ہے۔ اسی طرح ای وی الیکٹرک کی نسا 600 واٹ ایک لاکھ 55 ہزار کی ہے۔ جین زی 800 واٹ ایک لاکھ 70 روپے کی ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث الیکٹرک گاڑیوں کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے (فائل فوٹو: پاک ویلز)ای وی سی آئی 1200 واٹ کی قیمت دو لاکھ روپے ہے۔ ای وی سی آئی پرو 1200 واٹ کی قیمت دو لاکھ 30 ہزار اور ای وی سی آئی 2000 واٹ کی قیمت تین لاکھ روپے ہے۔الیکٹرک کی ای وی ٹی پانچ کی قیمت دو لاکھ 45 ہزار ہے۔ جی فائیو کی قیمت دو لاکھ 80 ہزار ہے، روئی بن کی قیمت ایک لاکھ 99 ہزار ہے۔بینلنگ ای کی منی سکوٹی 350 واٹ کی قیمت ایک لاکھ 20 ہزار، سکوٹی 72 وی 20 اے ایچ کی قیمت ایک لاکھ 95 ہزار، سکوٹی 60 واٹ 32 اے ایچ کی قیمت دو لاکھ پانچ ہزار روپے، سکوٹی 72 واٹ 32 اے ایچ کی قیمت دو لاکھ 15 ہزار روپے اور سکوٹی رائیڈر 1200 واٹ کی قیمت دو لاکھ 40 ہزار روپے ہے۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث الیکٹرک گاڑیوں (ای ویز) کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان بھی اس عالمی رجحان سے پیچھے نہیں رہنا چاہتا ہے۔ حالیہ برسوں میں ملک میں الیکٹرک موٹر سائیکل کے شعبے نے نمایاں ترقی کی ہے، جس میں مختلف چینی کمپنیاں اپنی جدید سکوٹیز اور موٹرسائیکلیں متعارف کرا رہی ہیں۔پاکستانی حکومت نے بھی الیکٹرک موٹر سائیکل کی فروغ کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ حالیہ برسوں میں ای ویز پر ٹیکسز کم کیے، چارجنگ سٹیشنز کی تعمیر کو فروغ دیا اور اس حوالے سے مالی مراعات بھی فراہم کی ہیں۔