اہلیہ کو روزانہ 100 پُراسرار کالز کرنے والا ’شکی مزاج‘ شوہر گرفتار

اردو نیوز  |  Sep 19, 2024

جاپان میں ایک عجیب و غریب واقعے میں ایک شخص کو کئی ہفتوں تک اپنی اہلیہ کو روزانہ 100 سے زیادہ خاموش فون کالز کرنے پر گرفتار کر لیا گیا۔

چائینہ مارننگ پوسٹ کے مطابق یہ واقعہ جولائی اور اگست کے درمیان پیش آیا۔

ہیوگو پریفیکچر سے تعلق رکھنے والی ایک 31 سالہ خاتون نے پولیس کو اطلاع دی کہ جولائی اور اگست میں اسے ہر روز پریشان کن بلینک کالز موصول ہوتی رہیں۔ تاہم جواب دینے پر کال کرنے والا خاموش رہا۔ شروع میں اس نے اپنی پریشانی اپنے شوہر تک پہنچائی، لیکن اس کی عدم توجہی نے اسے مایوس کیا۔

ایک اہم موڑ اس وقت آیا جب اس نے دیکھا کہ جب اس کا شوہر سو رہا ہوتا تھا، گیمنگ میں مصروف ہوتا تھا یا اس کے ساتھ وقت گزار رہا ہوتا تھا تو کالز نہیں آتی تھیں۔ اے شک ہوگیا اور اس نے ایک ٹیسٹ تیار کیا۔ ایک ساتھ خریداری کے دوران اس نے اس کی حرکتوں پر گہری نظر رکھی اور مشاہدہ کیا کہ اس دوران اپنے فون کو استعمال نہیں کرتا تھا، اور اسی وقت کالز نہیں آتی تھیں۔

اس کے بعد اس نے پولیس کو اپنے خدشات کی اطلاع دی جس نے جوڑے کے فون ریکارڈ کی چھان بین کی۔ تحقیقات سے پتا چلا کہ پراسرار خاموش کالوں کے پیچھے واقعی شوہر ہی تھا جس سے اس کی اہلیہ پریشان تھی۔ مزید تفتیش سے معلوم ہوا کہ وہ اپنی شناخت چھپانے کے لیے پرائیویٹ نمبر استعمال کر رہا تھا۔

جوڑے کے تعلقات میں کوئی مسئلہ نہیں تھا اور وہ ہم آہنگی سے رہتے تھے۔ رپورٹس کے مطابق شوہر نے یہ کام حسد کی وجہ سے کیا۔ ماضی میں ایک واقعے نے اس کے عدم تحفظ کو جنم دیا جب اس نے اپنی اہلیہ کو کسی دوسرے مرد کے ساتھ بات چیت میں مشغول پایا۔ خطرہ محسوس کرتے ہوئے اس نے سزا کے طور پر خاموش کالیں کرنا شروع کر دیں۔ تاہم اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ ’اس سے بہت پیار کرتا ہے۔‘

جاپان میں پریشان کن فون کالز کے ذریعے جذباتی تکلیف پہنچانا ایک جرم سمجھا جاتا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو ایک سال تک قید یا 10 لاکھ ین تک کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

4 ستمبر کو حکام نے شوہر کو گرفتار کر لیا، جبکہ اس کی سزا ابھی باقی ہے، اس واقعے نے جاپان میں ایک بحث کو جنم دیا۔ بہت سے لوگوں نے جذباتی ایذا رسانی اور گھریلو زیادتی کے خلاف زیادہ سے زیادہ بیداری اور کارروائی کا مطالبہ کیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More