سیاسی مخالفین کو پاکستان کی معیشت میں بہتری ہضم نہیں ہو رہی، وزیر اعظم

ہم نیوز  |  Oct 06, 2024

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیاسی مخالفین کو پاکستان کی معیشت میں بہتری ہضم نہیں ہو رہی۔

وزیر اعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ملاقات کی۔ اور وزیر اعظم کو اسلام آباد کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دی۔ وزیر اعظم نے اسلام آباد کی امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کیلئے اقدامات کی ستائش کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسلام آباد پر دھاوے کو ناکام بنانے میں اسلام آباد پولیس نے شاندار کردار ادا کیا۔ فوج، پنجاب پولیس اور رینجرز نے بھی صورتحال برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ کانسٹیبل حمید شاہ نے عوام کے جان و مال کا تحفظ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ اور قوم یہ قربانی ہمیشہ یاد رکھے گی۔

انہوں نے ہدایت کی کہ شہید کے اہلخانہ کا مکمل طور پر خیال رکھا جائے۔ شہید کانسٹیبل کے اہلخانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ اسلام آباد کے شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا گیا۔ تاہم اب صورتحال تیزی سے معمول کی طرف لوٹ رہی ہے۔ معیشت کی ترقی اور مملکت خداداد کی خوشحالی ہماری اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفین کو پاکستان کی معیشت میں بہتری ہضم نہیں ہو رہی۔ جبکہ دنیا پاکستان کی معاشی پالیسیوں کی معترف ہے۔ لیکن سیاسی مخالف پاکستان کی ترقی میں رخنہ ڈالنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈا پور کی روپوشی کی ناقابل تردید سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی

وزیر اعظم نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے کسی کو غیر قانونی طور پر عدم استحکام پیدا نہیں کرنے دیں گے۔ جبکہ پاکستان میں ہونے والی بین الاقوامی تقاریب معمول کے مطابق ہوں گی۔ سیکیورٹی کے بہترین اور اعلیٰ معیار کے انتظامات کیے جا رہے ہیں جس پر پوری توجہ ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بریفنگ میں کہا کہ اہم شاہراہیں ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہیں۔ اور صورتحال تیزی سے معمول پر آ رہی ہے۔

وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو سری لنکا سے پاکستانی قیدیوں کی واپسی پر بھی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سری لنکا میں قید 56 پاکستانی قیدی آج وطن واپس پہنچیں گے۔ علیم خان سری لنکا سے پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی کے تمام اخراجات برداشت کریں گے۔

وزیر اعظم نے سری لنکا سے قیدیوں کی واپسی کے حوالے سے محسن نقوی اور علیم خان کی کوششوں کی تعریف کی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More