کراچی میں آج ایک بار پھر شدید گرمی نے شہریوں کو جھلسا دیا، لیکن جیسے جیسے دوپہر گزری، موسم نے ایک بار پھر کروٹ لی۔ صبح کے وقت درجہ حرارت 37 سے 39 ڈگری کے درمیان رہا، جس نے لوگوں کو پسینے میں شرابور کر دیا، مگر شام کے قریب بادلوں نے شہر کے شمالی اور شمال مشرقی حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، اور تیز گرد آلود ہواؤں نے ماحول میں دھول بھر دی۔
بارش کے بعد مشکلات: ٹریفک اور حادثات
شہر کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا آغاز ہوا۔ اورنگی ٹاؤن، شاہراہ فیصل، گلشن اقبال، کارساز اور گلستان جوہر سمیت کئی علاقوں میں طوفانی بارش نے ٹریفک کو درہم برہم کر دیا۔ شاہراہ فیصل پر کارساز کے قریب اور ڈالمیا روڈ پر پانی جمع ہوگیا جس سے گاڑیوں کی روانی بری طرح متاثر ہوئی۔
بدقسمتی سے، شاہراہ فیصل کے قریب ڈرگ روڈ پر دو مسافر بسیں پھسلن کی وجہ سے آپس میں ٹکرا گئیں، جس کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوگئے۔ اس حادثے نے نہ صرف ٹریفک میں مزید خلل ڈالا بلکہ عوام کی مشکلات میں بھی اضافہ کیا۔
شاپنگ سینٹر میں حادثہ: ایک شخص جان کی بازی ہار گیا
شہر میں تیز آندھی کے دوران ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا جب ایک شاپنگ سینٹر کی چھت سے گر کر ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ یہ واقعہ اس غیر متوقع موسم کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے جس نے کراچی والوں کو حیران کر دیا ہے۔
اکتوبر کا غیر معمولی موسم: ماہرین کی رائے
ماہرین موسمیات کے مطابق، اکتوبر کا مہینہ سندھ میں عموماً تیسرا گرم ترین مہینہ ہوتا ہے۔ کراچی میں اس دوران موسم گرم اور خشک رہتا ہے، لیکن اس بار آندھی اور بارش کا ہونا معمول سے ہٹ کر ہے۔ موسم کی یہ اچانک تبدیلی اور گرد آلود ہواؤں کے ساتھ بارش نے شہریوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے اور ماہرین بھی اس غیر متوقع صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔
کراچی کا یہ موسم نہ صرف گرمی کے جھٹکے دیتا ہے بلکہ تیز ہواؤں اور بارشوں سے شہر میں مشکلات کا سامنا بھی کروا رہا ہے۔