ساجد خان: فوجی کا بیٹا جو ’ہر بار پرفارم کرنے پر ٹیم سے باہر ہو جاتا ہے‘

بی بی سی اردو  |  Oct 17, 2024

Getty Imagesساجد خان کا تعلق خیبر پختونخوا کے شہر مردان سے ہے اور انھوں نے 2021 سے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنا شروع کی۔

ملتان میں انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں سات وکٹیں بٹورنے والے 31 سالہ پاکستانی کرکٹر ساجد خان کی پرفارمنس کے ساتھ ساتھ سیلیبریشن سٹائل دونوں کا خوب چرچا ہو رہا ہے۔

وہ قریب 18 سال سے کرکٹ کھیل رہے ہیں اور ان کی اصل کہانی آج شروع نہیں ہوئی بلکہ ان کے بقول اس وقت ہوئی تھی جب وہ محض آٹھ سال کے تھے۔

اس میچ میں انھیں اس وقت موقع ملا جب پاکستان کرکٹ بورڈ نے دوسرے میچ سے قبل بابر اعظم، نسیم شاہ، سرفراز احمد اور شاہین آفریدی کو ڈراپ کرتے ہوئے ان کے علاوہ حسیب اللہ، لیفٹ آرم آف سپنر مہران ممتاز، بلے باز کامران غلام، فاسٹ بولر محمد علی کو ٹیم کا حصہ بنایا۔

آف سپنر ساجد خان کے ٹیسٹ کریئر کا آغاز زیادہ خوش آئند نہیں رہا تھا۔ انھوں نے آٹھ ٹیسٹ میچوں میں 38 کی اوسط سے 25 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں انھوں نے 67 میچوں میں 28 کی اوسط سے 237 آؤٹ کیے ہیں۔

دوسرے ٹیسٹ میں انھیں یکے بعد دیگرے انگلینڈ کے بہترین بلے بازوں کو آؤٹ کرنے پر ہر طرف سے سراہا جا رہا ہے۔ پاکستانی ٹیم کی پہلے ٹیسٹ کی ناکامی کے بعد شائقین یہ پوچھتے نظر آ رہے ہیں کہ ’ساجد خان آپ اب تک کہاں تھے؟‘

ساجد خان کے سیلیبریشن سٹائل کے بارے میں بات کرنے سے قبل ان کے کرکٹر بننے کے سفر پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

والدہ کے کہنے پر دبئی سے واپسی

ساجد خان کا تعلق خیبر پختونخوا کے شہر مردان سے ہے اور انھوں نے 2021 سے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنا شروع کی۔

ساجد بتاتے ہیں کہ وہ ساتویں جماعت کے طالبعلم تھے جب ان کے استاد وقار انھیں کرکٹ کی جانب لائے۔ انھوں نے سکول سے تین سال، کالج سے چار اور یونیورسٹی سے دو سال کرکٹ کھیلی اور اس طرح گن کا کرکٹ کیرئیر آگے بڑھتا گیا۔

دو سال قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے شائع کردہ انٹرویو میں ساجد نے اپنے خاندان کے متعلق بتایا تھا کہ ’میرے دو بڑے بھائی ہیں جن میں سے ایک رکشہ چلاتا ہے اور دوسرے کا کریانہ سٹور ہے۔‘

ساجد کا کہنا تھا کہ ’جن کے والد حیات نہیں ہوتے انھیں پتا ہوتا ہے کہ ان پر کیا بیت رہی ہے۔‘

ساجد بتاتے ہیں کہ کالج کے بعد وہ سپورٹس کا کامکرتے تھے جس میں بیٹ کے ہینڈل تبدیل کرنے سے لے کر بینڈیج کرنا شامل ہے جس سے وہ چار پانچ سو روپے کما لیتے تھے۔

اس کے ساتھ ساتھ وہ موبائل کی خرید و فروخت کا کام بھی کرتے تھے تاکہ اپنے لیے سپورٹس کا سامان خرید سکیں۔

ساجد بتاتے ہیں کہ انڈر 18 کے بعد بڑی مشکل سے انھیں گریڈ ٹو کرکٹ مل رہی تھی کیونکہ اس وقت ’پشاور سے بہت سے کھلاڑی ٹیم کا حصہ تھے اور ان کی جگہ نہیں بن رہی تھی لہذا وہ دبئی چلے گئے۔‘

ساجد بتاتے ہیں کہ ان کے پاس دبئی کا چھ مہینے کا ویزا تھا ’ہفتے میں پانچ دن میں ایئر پورٹ پر کام کرتا اور ہفتے اتوار کو دو دن کرکٹ کھیلتا۔‘

ساجد نے چھ مہینے وہاں گزارے مگر پھر ’ماں نے کہا جو بھی کرنا ہے یہاں آ کر کرو اسی لیے میں واپس آ گیا۔‘

ساجد بتاتے ہیں کہ اس وقت گریڈ ٹو کے ٹرائل ہو رہے تھے میں نے سوچا چلو یہ ٹرائل دے دیتا ہوں اور میں سیلیکٹ ہو گیا۔

وہ بتاتے ہیں کہ اس وقت وہاں عمران خان سینئیر (فاسٹ بولر) تھے جنھوں نے مجھے دیکھا اور بلا کر پوچھا آپ کے پاس شوز نہیں ہیں؟ ساجد کہتے ہیں ’میں شرماتا تھا، یہ نہیں کہہ سکا کہ نہیں ہیں، بلکہ کہا کہ دو جوڑے ہیں‘ مگر وہ میری آنکھوں سے سمجھ گئے اور اپنے بیگ سے نکال کر مجھحے پہلی بار سپائکس جوتے دیے۔

انھیں پشاور میں واپڈا کے خلاف چوتھا میچ کھیلنے کا موقع ملا۔ وہ بتاتے ہیں کہ ’جیسے ہی میں نے چار اوورز میں چھ آؤٹ کیے وہیں سے میرا کرکٹ کیریئر شروع ہو گیا۔‘

تاہم ساجد کہتے ہیں کہ سٹرکچر میں تبدیلی سے چھ ایسوسی ایشنز کی ٹیمیں آ گئیں ’میں سیکنڈ الیون میں تھا، مجھے دوسرا میچ ملا جس میں میں نے بلوچستان کے خلاف 96 رنز بنائے اور 13 وکٹیں لیں۔‘

’جب ساجد خان نے وقت پلٹا دیا‘غیر ملکی ٹیموں کو ہوم گراؤنڈ پر تگنی کا ناچ نچانے والے پاکستانی سپنرز کہاں گئے؟ملتان کی ’روڈ‘ پر 556 رنز بنانے والے پاکستانی بلے باز تیسری اننگز میں کیوں لڑکھڑا گئے؟کپتانی کا تنازع، ٹیم میں تقسیم یا اعتماد کا فقدان: ’توقعات کے قیدی‘ بابر اعظم کے زوال کی وجہ کیا ہے؟

اس کے بعد وہ فرسٹ الیون میں چلے گئے اور بلوچستان کے خلاف ہی میچ میں آٹھ آؤٹ کیے۔

ساجد کہتے ہیں کہ ’جو لوگ کہتے ہیں سفارش کے بنا کرکٹ نہیں ہوتی، یہ سراسر 110 فیصد جھوٹ ہے۔ جو محنت کرتا ہے، محنت کا پھل ملتا ہے۔‘

ان کے مطابق میں 10 سال اس کرکٹ کے لیے لڑا ہوں ’جو میں ادھر تک پہنچا ہوں میری کوئی سفارش نہیں ہے، میرے پیچھے کوئی نہیں کھڑا۔ بس محنت کرنی ہے اور بڑوں کا احترام کرنا ہے۔‘

ساجد کہتے ہیں کہ جو سپورٹ ہے وہ بس میری ماں ہے ’جب بھی مجھ پر مشکل وقت آتا ہے میں ماں کے پیروں میں بیٹھ جاتا ہوں۔ میں نے جتنی محنت کی، جتنی جدوجہد کی یہ سب ماں کی وجہ سے ہے۔ اگر میری ماں نہیں ہوتی تو شاید آج میں کہیں اور ہوتا یا کچھ اور کر رہا ہوتا۔‘

Getty Imagesساجد کہتے ہیں کہ ’جو لوگ کہتے ہیں سفارش کے بنا کرکٹ نہیں ہوتی، یہ سراسر 110 فیصد جھوٹ ہے۔ جو محنت کرتا ہے، محنت کا پھل ملتا ہے۔‘’جب بھی سب سے اچھا پرفارم کرتا ہوں سب سے پہلے ٹیم سے باہر نکالا جاتا ہوں‘

گذشتہ روز دوسرے دن کے کھیل کے اختتام پر جب پریس کانفرنس میں ان سے سوال کیا گیا کہ اتنے پریشر کے ساتھ کم بیک کرتے ہوئے ان میں اتنا جذبہ کہاں سے آ جاتا ہے اور پورا دن وہ اپنے اعتماد اور انرجی کو اتنا اوپر کیسے رکھتے ہیں؟

ساجد خان نے کہا ’اگر آپ اپنی پچھلی زندگی کو اور اپنی محنت و جدوجہد کو دیکھیں اور آپ کو اس سٹیج پر آ کر پاکستان کے لیے کھیلنے کا موقع مل رہا ہو تو جذبہ خودبخود پیدا ہو جاتا ہے، میرے والد صاحب پاکستانی فوج میں تھے اور بس میں اسی جذبے سے اس ملک کے لیے کھیلتا ہوں۔‘

دوسرے دن کے اختتام پر ’پچ سائیڈ پوسٹ میچ سٹوڈیو شو‘ کے دوران عامر سہیل نے ان سے پوچھا کہ ’جو روٹ کو آوٹ کرنے میں کتنا مزہ آیا‘

اس کے جواب میں ساجد نے کہا ’میں نے انھیں بتایا کہ آپ کے بھائی کے خلاف بھی انگلینڈ میں کھیلا ہوں اور میری ڈریم وکٹ آپ ہو تو اس پر وہ ہنسنے لگے اور وہی میری ڈریم وکٹ تھے۔‘

جب زینب عباس نے ان سے وکٹ حاصل کرنے کے بعد سیلیبریشن سٹائل کے پیچھے وجہ پوچھی تو ساجد خان کا ان کا کہنا تھا کہ ’جب بھی میں سب سے اچھا پرفارم کرتا ہوں سب سے پہلے ٹیم سے باہر میں ہی نکالا جاتا ہوں، اسی لیے بس یہ جذبہ میری سیلیبریشن میں آ گیا۔‘

وہ مزید کہتے ہیں کہ ’پچھلی سیریز میں، میں نے آسٹریلیا کے ہوم گراؤنڈ میں ان کے خلاف اچھی بولنگ کی تھی، مگر اگلے سیریز سے مجھے وجہ بتائے بغیر ٹیم سے باہر کر دیا گیا۔‘

ملتان کی ’روڈ‘ پر 556 رنز بنانے والے پاکستانی بلے باز تیسری اننگز میں کیوں لڑکھڑا گئے؟غیر ملکی ٹیموں کو ہوم گراؤنڈ پر تگنی کا ناچ نچانے والے پاکستانی سپنرز کہاں گئے؟ملتان میں کمنٹیٹرز کی چھتریوں والی تصویر انڈیا اور پاکستان میں کیوں وائرل ہے؟کپتانی کا تنازع، ٹیم میں تقسیم یا اعتماد کا فقدان: ’توقعات کے قیدی‘ بابر اعظم کے زوال کی وجہ کیا ہے؟ڈھاکہ ٹیسٹ : خوف شاہین آفریدی کا تھا یہ ساجد خان کہاں سے آگئے؟ملتان ٹیسٹ: انگلش بلے بازوں کی ’بیزبال‘ کو ساجد خان نے بریک لگا دی
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More