انسانی جسم کے مختلف بافتوں کی حد درجہ نقل بنانے والا بائیو پرنٹر ایجاد

سچ ٹی وی  |  Nov 04, 2024

آسٹریلیا کے بائیومیڈیکل انجینئروں نے ایک تھری ڈی پرنٹنگ سسٹم (بائیو پرنٹر) ایجاد کیا ہے جو کہ انسانی جسم کے مختلف بافتوں (دماغ کے نرم بافتوں سے لے کر کارٹیلج اور ہڈی جیسے سخٹ مٹیریل) کی حد درجہ نقل بنانے کی صلاحیت رکھتاہے۔

یہ نئی ٹیکنالوجی کینسر کے محققین کو مخصوص اعضاء اور بافتوں کی نقل بنانے کے لیے ایک جدید آلہ فراہم کرتی ہے، جو نئی فارماسوٹیکل تھراپیز کو وضع کرنے میں واضح بہتری لا سکتا ہے۔

کمرشل بنیادوں پر دستیاب تھری ڈی بائیو پرنٹر کم رفتار تہہ بہ تہہ فیبریکیشن کے طریقے پر مبنی ہیں، جس کو متعدد مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ اس طریقہ کار میں پرنٹنگ کی تکمیل میں گھنٹوں کا وقت لگ سکتا ہے جس سے عمل کے دوران زندہ خلیوں کی بقا کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ مزید یہ کہ پرنٹنگ کے بعد تجزیے اور امیجنگ کے لیے خلیوں کے سانچوں کو احتیاط کے ساتھ اسٹنڈرڈ لیبارٹری پلیٹس میں منتقل کرنا ہوتا ہے۔

لیکن یونیورسٹی آف میلبرن کے محققین کی ٹیم نے پیچیدہ آپٹیکل پر مبنی نظام بنا کر تہہ بہ تہہ فیبریکیشن کے طریقے کو بدل دیا ہے۔

یہ نئی تکنیک تھری ڈی خلیاتی سانچے پرنٹ کرنے کے لیے وائبریٹنگ ببلز کا طریقہ استعمال کرتی ہے جو کہ روایتی طریقے سے تقریباً 350 گُنا تیز ہے اور محققین کو خلیاتی مضبوطی کے حامل انسانی بافتوں کی درست نقل بنانے میں مدد دیتی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More