پاکستان کی وفاقی کابینہ نے منگل کو وزارتِ مذہبی امور کی سفارش پر حج پالیسی 2025 کی منظوری دے دی ہے۔ منگل کو وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق سال 2025 میں پاکستان کا حج کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار 210 ہو گا جسے حکومت پاکستان اور نجی شعبے میں 50، 50 فیصد کے تناسب سے تقسیم کیا جائے گا۔
حج پالیسی کے تحت 12 سال سے کم عمر بچوں کو رواں سال حج کے حوالے سے سفر کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
منگل کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
وفاقی کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ حکومتی کوٹے کے حوالے سے کمپیوٹرآئزڈ بیلیٹنگ کی جائے گی۔ 1000 نشستیں ہارڈ شپ کیسز کے لیے مختص ہوں گی جبکہ 300 نشستیں مزدوروں یا کم آمدنی والے ملازمین کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔
روڈ ٹو مکہ کی سہولت اسلام آباد اور کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈّوں پر دستیاب ہو گی۔
حج گروپ آرگنائزرز وزارتِ مذہبی امور کے ساتھ سروس پرووائیڈر معاہدے پر دستخط کریں گے اور خدمات کی فراہمی کے حوالے سے ان آرگنائزرز کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔
وفاقی کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ حجاج کو بہتر سہولیات کی فراہمی کی نگرانی کے حوالے سے اس مرتبہ ناظم کا نیا عہدہ قائم کیا گیا ہے۔ ہر 100 حجاج کے لیے ایک ناظم مقرر ہو گا۔ ان ناظمین کا انتخاب ویلفیئر سٹاف میں سے ہی کیا جائے گا۔
کابینہ کو مزید بتایا گیا کہ دوارنِ حج انتقال اور زخمی ہونے والوں کے لیے معاوضہ بڑھایا گیا ہے۔ انتقال کرنے والے حجاج کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے سے 20 لاکھ روپے جبکہ زخمی ہونے والوں کو 10 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ حجاج کی سہولت کے لیے ایک خصوصی حج مینجمنٹ ایپلی کیشن بنائی گئی ہے اور حجاج کی تربیت کے حوالے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے حج بیلٹنگ میں ایسے افراد کو ترجیح دینے کی ہدایت کی ہے جو پہلی مرتبہ حج کی ادائیگی کریں گے۔ حجاج کو بہترین سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے حوالےسے سے تمام ضروری اقدامات اُٹھانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔